پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں ہمیشہ صحیح نشان دہی کرتا رہتا تھا کہ یہ چیزغلط ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘لارجز میں دو دن پہلے باہر گیٹ پر دو بندے آتے ہیں اور رمیش سے ملنا ہے، کہاں ہے، غدار ہے، گاڑیاں توڑیں گے اور باہر ریسپشن والوں نے روکا تو میری اہلیہ سے فون پر بات ہوئی’۔
انہوں نے کہا کہ اہلیہ نے بتایا کہ ‘وہ گھر میں موجود نہیں ہیں تو جی نہیں وہ غدار ہوگیا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹوں سے آیا ہے اور غداری کر رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ پارلیمنٹ لارجز کی بات ہے، پھر میری اہلیہ نے مجھے فون کیا، یہ پی ٹی آئی کے لوگ تھے، جنہیں میں نہیں جانتا کیونکہ میں وہاں موجود نہیں تھا’۔
رمیش کمار نے کہا کہ ‘اس کے بعد میں سے کسی کے ذریعے سندھ کے وزیراعلیٰ سے رابطہ کیا کہ مجھے سندھ ہاؤس میں ایک کمرہ چاہیے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘میرا اپنا گھر بھی ہے مگر میں نے کہا کہ میں اپنے گھر بھی جاؤں تو مجھے لگا کہ یہ لوگ وہاں بھی اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، گدھے، گھوڑے اور کبھی پیسوں کی بات کرتے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس تمام کمرے بک ہیں، پھر میں نے کہا کسی حالت میں مجھے ایک کمرہ درکار ہے کیونکہ میرے لیے مسئلہ ہے پھر ایک کمرہ ملا اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آگیا ہوں’۔
رمیش کمار نے کہا کہ ‘جب میں یہاں آگیا تومعاملہ ہی اور دیکھا، یہ کوئی 24 اراکین اسمبلی ہیں، جن میں سے زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے اندر جار ہے ہیں، 2 سے 3 مسلم لیگ (ق) کے پاس جارہے ہیں اور دو سے تین ادھر جارہے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘تین وفاقی وزیر ہیں، ان کو پتہ نہیں ہے کہ تین وفاقی وزیر ان سے جاچکے ہیں’۔