وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خان صاحب کہیں نہیں جا رہے، پی ٹی آئی کے بِکنے اور بَکنے والے واپس آجائیں، کچھ نہیں کہا جائے گا
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی اجلاس میں گورنر راج پر بات نہیں ہوئی، بڑا مسئلہ وزیر اعظم کی ریلی ہے، وزیر اعظم نے 10 لاکھ افراد کو کال دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے کتنے دن لگیں گے، کچھ فائنل نہیں، سپریم کورٹ میں ریفرنس کے بعد عدم اعتماد کتنے دن آگے جائے گا، پتہ نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ عدم اعتماد آئینی حق ہے، اپوزیشن کی مقامی قیادت سے مل کر الگ الگ جلسوں اور راستوں کا تعین کیا جائے، اگر تصادم ہوتا ہے تو یہ لوگ پچھتائیں گے۔
شیخ رشید نے کہاکہ نیشنل گورنمنٹ اور ٹیکنوکریٹ حکومت، تو کہاں گیا ووٹ کو عزت دو، شہباز شریف نے نواز شریف کا سیاسی بیانیہ بغیر غسل کے دفن کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کافی دنوں سے اطلاعات ہیں کہ یہ لوگ کہاں ہیں، جب وزیر داخلہ کہہ رہا ہے کہ کوئی نہیں روکے گا، تو کیوں چھپے چھپے پھرتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ ہاؤس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیاگیا ہے، سندھ کی اسلام آباد میں اسٹاک ایکسچینج پر کوئی دھاوا نہیں بول رہا، بےشک کہیں کہ انہوں نے پیسے نہیں لیےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر آدمی اپنے ضمیرکے مطابق فیصلہ کرتا ہے،دھمکیاں کوئی نہیں دے رہا،آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا عمران خان کے پاس واپس آجائیں،آپ کیوں چھپ رہے ہیں، آپ جمہوریت کو چھانگا مانگا بنا رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہاکہ جمہوریت کو کھلی چھوٹ دو، لوگ آزادانہ ووٹ ڈالیں بھلے ہمارے خلاف آکر دیں،میں کسی کومنانے نہیں جارہا، نہ ہی میرا کوئی تعلق ہے،تمام جماعتیں اپنا اپنا فیصلہ خود کریں گی،کوئی اتحادی کسی کے کہنے پر نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے ایم کیو ایم عمران خان کا ساتھ دے گی،لوگوں کو منانا میرا نہیں پی ٹی آئی کا کام ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ جو کچھ میڈیا نے دکھایا ہے وہی سب ہمارے پاس ہے،جو میڈیا نے دکھایا وہی سپریم کورٹ جائے گا اور اسی پر ریفرنس ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل انویسٹر نہیں چاہتے کہ پاکستان آزاد خارجہ پالیسی کا ملک ہو،سامراجی سنڈیاں تلف ہوجائیں گی،آپ کہتےہیں قومی حکومت بنائیں گے، بنا کے دکھاؤ، عمران خان آپ کا جینا مشکل کر دے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کوئی اتحادی کسی کےماتحت نہیں ، ہر ایک نے اپنا فیصلہ خود کرنا ہے،عمران خان کو موقع ملنا چاہیے، وہ ملک بدل کے دکھائیں گے۔