پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 روپے تک کمی کا اعلان

سعودی آئل کمپنی کو پاکستان کی آئل مارکیٹ پر مکمل کنٹرول دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ترجمان حسن شاہ

اسلام آباد(نیوز رپورٹر) آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (اے پی پی ڈی اے) نے اتوار کو حکومت کے آئل قیمتوں کی ڈیریگولیشن کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ اس نے اس اقدام کو واپس لینے کے لیے ملک بھر میں ہڑتال کی دھمکی دی، اے پی پی ڈی اے کے پریس نوٹ میں کہا گیا کہ “آئل کی قیمتوں کی ڈیریگولیشن سے غیر ملکی کمپنی کو توانائی کے اس اہم شعبے پر مکمل کنٹرول مل جائے گا جو اقتصادی خودکشی کے مترادف ہے ،ایسوسی ایشن کے ترجمان حسن شاہ نے پیٹرولیم ڈیلرز کو بتایا کہ سعودی آئل کمپنی کو پاکستان کی نازک آئل مارکیٹ پر مکمل کنٹرول دینا اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہ کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ڈیریگولیشن کا فیصلہ پورے سپلائی چین کو متاثر کرے گا اور آخرکار ایک مضبوط غیر ملکی کھلاڑی کو پاکستان کی آئل مارکیٹ میں اجارہ داری مل جائے گی ،حسن شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی آئل ریفائنریز کے پاس اتنی مالی صلاحیت نہیں ہے کہ وہ مضبوط غیر ملکی کھلاڑیوں کا مقابلہ کر سکیں، جس کی وجہ سے وہ بند ہونے پر مجبور ہو جائیں گی ،انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے کہ ہر قسم کی مسابقت کا امکان ختم کر دیا جائے اور یہ اختیار ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے ہاتھوں میں دے دیا جائے ،حسن شاہ نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر ایندھن کے ذخائر صرف 15 دن کے لیے ہوتے ہیں؛ آزاد منڈی کے اصول ان ممالک میں لاگو کیے جا سکتے ہیں جہاں ایندھن کے ذخائر مہینوں تک موجود ہوں ،انہوں نے کہا کہ مائع تیل اور ایچ او بی سی (ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ) کی ڈیریگولیشن سے صارفین کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوا بلکہ اس کے نتیجے میں کارٹیلائزنگ اولیگوپولی بن گئی ہے ، مزید برآں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مقابلہ کمیٹی اتنی غیر موثر ہے کہ وہ سسٹم کی شفافیت کو یقینی بنانے میں ناکام ہے جیسا کہ مغربی ممالک میں ہوتا ہے، اس لیے صارفین کو آزاد منڈی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ وہ زیادہ قیمت ادا کریں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام بے مثال مہنگائی اور زر مبادلہ کی شرح میں کمی کا باعث بنے گا، جو ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا ،حسن شاہ نے کہا کہ چونکہ مقامی آئل مارکیٹ اتنی غیر متوقع ہے، کوئی بھی فرد کو ایندھن کی قیمتوں کا مکمل اختیار نہیں دینا چاہیے کیونکہ اس سے مالیاتی تباہی ہوگی ، انہوں نے استدلال کیا کہ چونکہ تیل قومی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے، دفاعی وزارت کو ایسے اقدامات کے اسٹرٹیجک اثرات کا جائزہ لینا چاہیے۔ اسی دوران حکومت اور مرکزی بینک کو یہ دیکھنا چاہیے کہ ڈیریگولیشن سے مہنگائی اور کرنسی کی قیمت پر کیا اثر پڑے گا ، انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو ملک کی توانائی کی سیکیورٹی کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنا چاہیے تاکہ کسی کمپنی کو خوش کیا جا سکے، حسن شاہ نے دعویٰ کیا کہ ڈیریگولیشن سے تیل کی قیمتوں میں مختلف طریقوں سے بتدریج اضافہ ہوگا، جو کاروباروں اور عوام کے لیے نقصان دہ ہوگا ،انہوں نے واضح کیا کہ مغربی ممالک نے آزاد منڈی کی ایندھن کی قیمتوں کو اپنایا ہے، لیکن وہاں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ایندھن کی فراہمی بغیر کسی خلل کے ہو۔ وہ ایندھن کے ذخائر مہینوں تک رکھتے ہیں تاکہ سپلائی چین میں کسی بھی رکاوٹ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

دوسری طرف پاکستان 15 دن سے زیادہ ذخائر نہیں رکھ سکتا، اور ہر ماہ چھوٹے شہروں میں کمی اور خشک ہونے کی شکایات ہوتی ہیں۔ صرف سخت ریگولیشن ہی ریفائنریز، او ایم سیز اور آؤٹ لیٹس کو ایندھن کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے سے روک سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ کمزور صارفین کو فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا مارکیٹ میں عدم استحکام پیدا کرے گا اور تقریباً ہر چیز کی قیمت پر اثر ڈالے گا۔ ایندھن کی طلب کی وکر تقریباً بے لچک ہوتی ہے ،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئل قیمتوں کی ڈیریگولیشن ملک کو تباہ کر دے گی، اس لیے حکومت کو اس منصوبے کو ترک کر دینا چاہیے۔