اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ) اسلام آباد کلکٹریٹ آف کسٹم کے سابق کلکٹر کے ڈرائیور سمیت ملک بھر سے 72 کسٹم افسران کے ملوث ہونے کے معاملے میں کلکٹر کسٹم آصف ہرگن بھی وزیراعظم انسپکشن کمیشن کی انکوائری میں پیش ہو گئے اسلام آباد کلکٹریٹ آف کسٹم میں تعینات چند افسران جن میں سابق کلکٹر آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی ، انسپکٹر علی رضا شاہ‘ احسن علی پر الزام تھا کہ ان کے سمگلروں سے باہمی روابط ہیں اور سمگلنگ نیٹ ورک میں رہے ہیں جس پر وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے ان کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا تھا تاہم انسپکشن ٹیم نے انکوائری میں ملوث کسٹم افسران اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر کے مختلف کلٹریٹس وایف بی آر کے چند افسران ‘ ماتحت افسران جن کی مجموعی تعداد 72 بتائی جاتی ہےالزام ہے.
کہ ان کے سمگلروں کے نیٹ ورک سے روابط ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کلکٹریٹ کے انسپکٹر احسن ‘ علی رضا شاہ اور سابق کلکٹر آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی انسپکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ جبکہ اسلام آباد کلکٹریٹ کے اسامہ دستگیر اور فرہاد خان نے پیش ہوکر وزیراعظم معائنہ کمیشن کو بیان ریکارڈکرایا کہ انھوں نے مقدمات درج کئئے تھے ہمارا اس اس انکوائری سے کوئی تعلق نہیں ہم نے آپ کو رپورٹ پیش کرکردی ہے جس پر انسپکشن کمیشن نے رپورٹ کو سراہا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ انسکپٹر علی رضا ،کلکٹر کسٹم آصف ہرگن کے ڈرائیور جنید ستی سمیت دیگر سے انسپکشن کمیشن نے سوالات کئے کہ سمگلروں سے روابط ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں بعدازاںکسٹم کے تفتیشی آفیسر کو بھی بلایا گیا جس نے بتایا ہم نے تورا گروپ اور طارق افغانی سمیت مجموعی طور پر تین مقدمات درج کئے ہمارا کام اتنا ہی تھا ہم نے اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے کرتے ہوئے ان کے چالان کئے اور ان کے کیس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جس کے بعد انسپکشن کمیشن نے آصف ہرگن کے تبادلہ کے بعد آنے والی نئی خاتون کلکٹر عائشہ نیاز کو بھی طلب کیا جن کوچیئرمین ایف بی آر نے حال ہی میں وزیر خزانہ کو جھنڈ ے والی گاڑی نہ دینے پر ہٹا دیا تھا طلب کیا کلکٹر نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم انسپکشن کمیشن ایف بی آر کسٹم کے 72اہلکاروں کے خلاف انکوائری میں مصروف ہے۔ کسٹم کے ان 72افسران و اہلکاروں کے خلاف وزیراعظم کی ہدایت پر انسپکشن کمیشن تحقیقات کررہا ہے۔