عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور مسلم امہ کی بے عملی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ انسانیت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے۔شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد(نیوز رپورٹر)فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک بھرپور اور مؤثر یکجہتی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا مقررین میں سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر صابر ابومریم، معروف اینکرپرسن ہرمیت سنگھ، نوجوان رہنما شہیر حیدر سیالوی، حریت رہنما ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی، سماجی کارکن رضی طاہر، سینئر صحافی نادر بلوچ، اور پروفیسر شوذب عسکری شامل تھے۔

تمام مقررین نے یک زبان ہو کر فلسطینی عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور مظلوم فلسطینیوں کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد مقررین نے اپنے خطابات میں غزہ میں جاری ظلم و بربریت، فلسطینی عوام کی نسل کشی، اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور مسلم امہ کی بے عملی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ انسانیت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے۔ڈاکٹر صابر ابومریم نے مطالبہ کیا کہ جمعۃ الوداع کے موقع پر یوم القدس کو ریاستی سطح پر منایا جائے اور حکومت پاکستان عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کی آواز بلند کرے۔رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ امتِ مسلمہ نے گزشتہ سال جو خاموشی اور بے عملی دکھائی ہے، وہ نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ایک تاریخی المیہ ہے۔

اس بے حسی میں پاکستان کا کردار بھی سوالیہ نشان ہے۔ کیا ہم اس حقیقت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں؟ ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے کہا کہ فلسطین و کشمیر کے عوام اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جس راستے پر حماس چل رہی ہے وہی راستہ آزادی کا راستہ ہے۔ رضی طاہر نے کہا کہ ہمیں غفلت سے بیدار ہوکر اپنے انسانی و ملی فریضے کو سمجھتے ہوئے ہر فورم پر فلسطین کی بات کرنی چاہیے، اینکر پرسن ہرمیت سنگھ نے کہا کہ دنیا بھر میں عوام الناس اہل غزہ کے ساتھ ہیں، غزہ کا المیہ انسانیت کا المیہ ہے اور ہر انسان جس کے اندر دل دھڑکتا ہے وہ اسرائیل کی ناجائز ریاست اور اس کے تسلط کو مسترد کرتا ہے۔اس موقع پر شرکاء نے قرارداد بھی منظور کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کرائی جائے، انسانی امداد کو یقینی بنایا جائے، اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق بحال کیے جائیں۔

مقررین نے یمن میں جاری امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسلم امہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ نہ صرف فلسطین بلکہ یمن کے مظلوم عوام کے حق میں بھی آواز بلند کرے اور فوری طور پر جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرے۔کانفرنس میں شریک صحافی، سماجی کارکنان، سول سوسائٹی کے نمائندگان، اور مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لے اور اسرائیل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھے۔کانفرنس کے اختتام پر شہداء فلسطین کے لیے دعا کی گئی اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کے عوام ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔