حکومت نے چینی بیرون ملک بھجوانے کی اجازت دینے والے وفاقی وزیر رانا تنویر کو چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کی کمیٹی کا پھر سربراہ بنا دیا

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر )وفاقی حکومت نے کروڑوں روپے کی چینی بیرون ملک بھجوانے کی اجازت دینے والے وفاقی وزیر رانا تنویر کو چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کی کمیٹی کا پھر سربراہ بنا دیا ،حکومت چینی کا ریٹ کم ک نہ کر سکی ر یٹ کم کر نے کے دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے ذرائع کے مطابق چینی ایکسپورٹ کرنے کے معاملے، میں وفاقی وزیر رانا تنویر سیکرٹری صنعت و پیداوار نے شوگر ما فیاسے مبینہ ساز باز سے ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی۔ اور اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کہ ملک میں خصوصا رمضان میں چینی کی کمی واقع نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کے ریٹ میں اضافہ کیا جائے گا لیکن رمضان کی کے ساتھ ہی شوگر مافیا اور ذخیرہ اندوزوں نے چینی کا ریٹ بڑھا دیا، وفاقی حکومت چینی کا ریٹ کم کرنے میں ناکام رہی.

نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے بدھ کے روز چینی کی قیمتوں کے حوالے سے اہم گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی قائم کی تھی کمیٹی کے اجلاس میں شوگر ملز مالکان کے تحفظات کا جائزہ لیا گیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے رانا تنویر کے اقدامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا تاہم وفاقی حکومت کی ہدایت پر چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے زیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کا سربراہ دوبارہ وفاقی وزیر رانا تنویر کو بنا دیا گیا چینی ایکسپورٹ کرنے کے معاملے میں حقائق سامنے اگئے ہیں کہ کتنی چینی ایکسپورٹ کی گئی،نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی چینی کی قیمتوں کے حوالے سے اہم گفتگو کی انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نےچینی کی قیمتوں کے معاملےپر کمیٹی قائم کی تھی۔

کمیٹی کے اجلاس میں شوگرملزمالکان کے تحفظات کا جائزہ لیاگیا۔قیمتوں میں کنٹرول کرنے کے حوالے سے باقاعدہ اقدامات کاجائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ چینی کی قیمتوں میں بارباراضافہ ہورہاہےانھوں نے کہا کہ راناتنویرحسین کی سربراہی میں قیمتوں کاجائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ایک ماہ تک چینی کی قیمت ایکس مل ریٹ 159روپےہوگی۔چینی کی ریٹیل پرائس 164روپے فی کلوہوگی- ⁠274سستے بازاروں میں چینی 130روپے فی کلوفراہم کی جارہی ہے۔ملک میں چینی کی کوئی قلت ہے نہ ہوگی۔ملزمالکان کرشنگ سیزن بروقت شروع کریں گے۔

آئندہ سال کرشنگ سیزن یکم نومبرسے شروع ہوگا،خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی، جبکہ دوسری جانب ملک سےچینی ایکسپورٹ ہوتی رہی اور ملک میں قیمتیں بڑھتی رہیںموجودہ حکومت میں چینی کی برآمد اورقیمتوں میں اضافےکی تفصیلات سامنے آگئیں دسمبر2024سےفروری2025میں58ارب52کروڑ روپے کی 4لاکھ 4ہزار246ٹن چینی برآمد ہوئی،دستاویز اسی مدت میں ملک میں چینی کی اوسط قیمت23 روپے 46 پیسے فی کلو بڑھ گئی،دستاویز کے مطابق نومبر2024 میں چینی کی اوسط قیمت 131 روپے61 پیسے فی کلو تھی،دستاویز فروری2025 میں ملک میں چینی کی اوسط قیمت بڑھ کر 155روپے07 پیسےکلوہوگئی ، دستاویز دسمبر2024میں40ارب56 کروڑ50 لاکھ روپےکی2 لاکھ 79ہزار273 ٹن چینی برآمد ہوئی،

دسمبر2024 میں ملک میں چینی کی اوسط قیمت میں3روپے23 پیسےفی کلو اضافہ ہوا،دستاویز کے مطابق جنوری2025 میں17ارب93 کروڑ روپے کی ایک لاکھ 24 ہزار 793 ٹن چینی برآمد ہوئی جبکہ جنوری2025 میں ملک میں چینی کی اوسط قیمت میں8 روپے35 پیسےفی کلو اضافہ ہوا،دستاویز فروری2025 میں ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی180 میٹرک ٹن چینی برآمد ہوئی، فروری2025میں ملک میں اوسط چینی 11روپے88 پیسےفی کلومہنگی ہوئی،د ستاو یز کے مطابق حکومت نےجون سےاکتوبر2024 میں7 لاکھ50 ہزار ٹن چینی برآمد کی اجازت دی تھی،ذرائع وفاقی حکومت نےآخری باراکتوبر میں 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے25 ستمبرکو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی.

ذرائع وفاقی حکومت نےجون میں ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، ذرائعبرآمدکےلیےچینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک145.15روپےفی کلومقررتھا،ذرائع بینچ مارک سےریٹیل قیمت بڑھنےپر چینی کی برآمد فوری منسوخ کرنے کا فیصلہ ہواتھا۔