تمام نظریں اب قومی اسمبلی کے اجلاس پر مرکوز ہیں جس کے آج (پیر کو) ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد اور حکومت کا پیش کردہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق آئینی ترمیم بل شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پیر کو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو اس پر ووٹنگ 4 اپریل کو ہو گی، ان کا اشارہ تھا کہ حکومت اس عمل میں مزید تاخیر کر سکتی ہے۔
قواعد کے تحت جس دن سے قرارداد پیش کی جاتی ہے، اس پر ’3 روز سے پہلے یا 7 روز بعد ووٹ نہیں دیا جاسکتا‘۔
وزیر کے ریمارکس سے پتا چلتا ہے کہ جب بھی اسپیکر اس کو پیش کرنے کی اجازت دیں گے تو حکومت قرارداد پر ووٹنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت لے گی۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں مزید تاخیر کی صورت میں قومی اسمبلی کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔