قومی اسمبلی کا اہم اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔
اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی شامل تھی جو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی اجازت کے بعد ایوان میں پیش کردی گئی۔
اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے تحریک عدم اعتماد پیش کی جس کے بعد اس کے حامیوں اور مخالفین کی گنتی کی گئی، تحریک پیش کرنے پر ایوان میں اپوزیشن کے ارکان نے ڈیسک بجائے اور نعرے لگائے۔
شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 31 مارچ بروز جمعرات تک ملتوی کردیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث 31 مارچ کو ہوگی۔
31 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا اور جس وقت وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی اس وقت حکومتی اتحادیوں یا پی ٹی آئی منحرف ارکان میں سے کوئی اس وقت ایوان میں موجود نہیں تھے۔
اپوزیشن کا دعویٰ ہےکہ ان کے پاس مطلوبہ اراکین سے زیادہ تعداد ہے جس کے باعث عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے۔
دوسری جانب حکومت کا بھی دعویٰ ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک میں اپوزیشن کو شکست دے کر سرخرو ہوگی۔