اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر ) پاکستان کسٹم آ فیسر ایسوسی ایشن نے وزیراعظم انسپکشن کمیشن کی تحقیقات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے اجلاس طلب کر لیا، ذرائع کے مطابق کسٹم افسران کے سمگلروں سے روابط کا معاملہ میں وزیراعظم کو معائنہ کمیشن نےٍ تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ بھجوا دی ہے کسٹم آفیسرز ایسو سی ایشن نے معائنہ کمیشن کی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس طلب کر لیا ہے اجلاس میں وزیراعظم انسپکشن معائنہ کمیشن کی رپورٹ پر غور کیا جائے گا .
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کسٹم آفیسر ز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم انسپیکشن کمیشن کی تحقیقات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ نے تحفظات ہیں لہذا ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم انسپکشن کمیشن ٹیم کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کو کیٹیگری میں تبدیل کرنے کے معاملے میں بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے کسٹم آفیسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے رپورٹ مکمل جانبدار ہے لہذا ہم اس کو مختلف کرتے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جن کسٹم افسران پر الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ قانون کا دروازہ بھی کھٹکھٹا سکتے ہیں .
تاہم اس بات کا فیصلہ آج ہونیوالے اجلاس میں کیا جائے گا۔دوسری جانب وزیراعظم آفس کو بجھوائے گئے دوسرے خط میں سملگلنگ میں ملوث ،ان کے سہولت کارو ں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔جن 12افسران کے پی ایم آئی سی کی رپورٹ میں شامل ہیں ان میں ایڈیشنل کلکٹرملتان افنان جو اب پشاور میں ہیں،اسسٹنٹ کلیکٹر اسامہ دستگیر اسلام آباد،ایڈیشنل کلیکٹر ملتان فیصل،اسسٹنٹ کلیکٹر سرگودھا نعیم،سپرنٹنڈنٹ مجتبیٰ،انسپکٹر سکندر ڈیرہ غازی خان،انسپکٹر لاہور مشتاق،انسپکٹر ملتان لیاقت،انسپکٹر ڈیرہ غازی خان وقاص،انسپکٹر ضیاء اور محسن ملتان،انسپکٹر خالد صمد اور انسپکٹر ارشد،جمیل،عتیق اسلام آباد جبکہ سپاہیوں میں اکرم،عظمت،اسحاق کے علاوہ کلیکٹر کسٹم اسلام آباد آصف ہرگن، ان کے ڈرائیور جنید ستی ،مریم حق ڈپٹی کلیکٹر ملتان،ضیغم اسسٹنٹ کلیکٹر ملتان اور علی رضا انسپکٹر اسلام آباد شامل ہیں ۔
فہرست میں شامل کچھ افسران سے کیپیٹل نیوز پواینٹ نے رابطہ کیا تو انھوں نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ الزامات درست نہیں ہیں۔ان کو واقعے میں جان بوجھ کر ملوث کیاجارہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ابھی تک انھیں کوئی نوٹس یا کارروائی کے حوالے سے خط نہیں ملا تاہم خط ملنے کی صورت میں قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ تمام افسروں پر شواہد کے بغیر الزامات لگائے گئے ہیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں.