سی سی آئی اجلاس نے پانی کے مسئلے کے حل کی راہ ہموار کر دی ہے۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی

لاہور (نیوز رپورٹر)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے گزشتہ روز گورنر ہاؤس لاہور میں سینئر صحافیوں کے ساتھ خصوصی ملاقات کی جس میں صوبے اور ملک کو درپیش متعدد اہم مسائل پر گفتگو کی گئی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق رکن پنجاب اسمبلی، ثانیہ کامران بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے حالیہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے صوبوں کے درمیان پرانے آبی تنازعے کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی سی آئی اجلاس نے پانی کے مسئلے کے حل کی راہ ہموار کر دی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چونکہ پہلے ہی دو صوبوں میں صورتحال حساس ہے، اس لیے سندھ میں کسی قسم کی مزید شکایات جنم نہیں لینی چاہئیں۔خیبر پختونخوا کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے صوبے میں خراب ہوتے بنیادی ڈھانچے اور سیکیورٹی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ضلع کرم میں ایک 25 کلومیٹر سڑک کی مثال دی جو علاقے میں موجود شرپسند عناصر کی وجہ سے تاحال بند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا اس چھوٹے سے راستے کو بھی بحال نہ کر پانا اس کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور لا قانونیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی خیبر پختونخوا اور ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے، اور ان علاقوں میں استحکام اور ترقی کے لیے فوری توجہ اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔گورنر خیبر پختونخوا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ان مسائل کو اعلیٰ سطحی فورمز پر اٹھائیں گے اور تمام سیاسی اور صوبائی اکائیوں کے ساتھ مل کر ملک میں امن و ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔