اسلام آباد ہائیکورٹ نے پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کو ڈویلپمنٹ چارجز لینے سے روک دیا۔ فریقین تین جون کو طلب کرلیا ہے

اسلام آباد (کورٹ رپورٹر )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کو ڈویلپمنٹ چارجز لینے سے روک دیا،جج راجہ امین انعام منہاس نے فریقین کو تین جون کو طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ پارک ویو سٹی رہائشی لوگوں سے دوبارہ ڈویلپمنٹ چارجز مانگ رہی تھے جس کے مطابق پانچ مرلے والے سے پانچ لاکھ اور دس مرلے والے سے دس لاکھ ڈویلپمنٹ چارجز لگائے گئے تھے اور پندرہ مئی تک عدم ادائیگی کی صورت میں یہ چارجز ڈبل ہوجانے تھے۔

جس پر پارک ویو سٹی ہاوسنگ سوسائٹی کے رہائشیوں نے انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا جس پر مالک سوسائٹی وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مبینہ طور پر پولیس طلب کر کے احتجاج کرنے والے شرکا کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم وفاقی وزیر اور الاٹیوں کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہو گئے جس کے بعد رہائشیوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کر دی۔ ایڈوکیٹ ہائیکورٹ اور اس کیس کے پیٹیشنرز قاسم چٹھہ نے کہا ہے کہ لوگوں نے پلاٹس 2018 اور 2021 میں خریدے تھے اور اس وقت جو بھی رقم بنتی تھی مکمل ادا کر دی گئی تھی اور کوئی پوشیدہ چارجز باقی نہیں تھے مگر پانچ سال کے بعد پھر دوبارہ ڈویلپمنٹ چارجز لگانا آئینی قانونی طور پر غلط ہے اور سی ڈی اے کے ڈویلپمنٹ بائی لاز کےمطابق بھی درست نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے ڈویلپمنٹ چارجز کے نوٹیفکیشن پر سٹے آرڈر دیتے ہوئے سوسائٹی کو ڈویلپمنٹ چارجز لینے سے روک دیا ہے اور فریقین کو تین جون کو طلب کرلیا ہے۔