پاکستان میں بڈاپیسٹ پراسس کی میٹنگ، مائیگریشن گورننس کو بہتر بنانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )وزارت سمندرپارپاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی میزبانی میں پاکستان میں بڈاپیسٹ پراسس کی میٹنگ ہوئی۔ بطور مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد پاکستان میں بداپیسٹ پراسس کی میٹنگ ہونا خوش آئند ہے۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے مائیگریشن کے لیے محفوظ، منظم اور قانونی راستوں کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کے وقار، ترقی اور بہبود کو یقینی بنانا ہمارا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائیگریشن کے قانونی راستوں پر آج کی موضوعی میٹنگ حکومت کے لئے انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلوبلائیزیشن کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر لیبر کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستانی لیبر قانونی طریقے سے مائیگریٹ کرکے اپنا روزگار کمائے۔ چوہدری سالک حسین نے اپنی تقریر میں بوڈاپیسٹ پراسس کے ساتھ شراکت داری کے لیے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو دہائیوں سے بوڈاپیسٹ عمل کا مستقل شراکت دار رہا ہے، اور ہم اس منفرد پلیٹ فارم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ یہ محفوظ مائیگریشن کی آگاہی اور عملدرآمد کے لئے قابل تحسین کردار ادا کررہا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بڈاپسٹ پراسس سیکرٹریٹ اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کی تعمیری بات چیت اور تعاون کے ذریعے مائیگریشن گورننس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ان کی مسلسل کوشش قابل تعریف ہے۔ وزیر چوہدری سالک حسین نے پاکستان کی معیشت اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مزدوروں کی نقل و حرکت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک 11 ملین سے زائد پاکستانی نہ صرف ہماری معیشت کے لئے ترسیلات زر بھیج رہے ہیں بلکہ علم کے تبادلے کے ذریعے ہماری قومی ترقی میں بھی حصہ ڈال رہے ہیں۔

چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ ہمارے بیرونِ ملک پاکستانی قوم کی مضبوطی کا ایک اہم ستون ہیں، اور ہم اس بات کے لیے پُرعزم ہیں کہ ان کی مائیگریشن کا عمل محفوظ، مؤثر اور باہمی فائدے کا باعث ہو۔ وفاقی وزیر نے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومنت نے لیبر مائیگریشن کے حوالے سے ایک فریم ورک تیار کیا ہے تاکہ منظم، شفاف اور حقوق پر مبنی عمل کے ذریعے ہماری افرادی قوت کی بیرون ملک تعیناتی میں سہولت فراہم کی جاسکے۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے وزارتی اعلامیے اور عملی اقدام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2024 میں بداپیسٹ میں ہونے والی ساتویں وزارتی کانفرنس میں منظور کیا گیا وزارتی اعلامیہ اور عملی اقدام علاقائی تعاون کے لیے ایک نئے حکمتِ عملی کے فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں قانونی مائیگریشن اور نقل و حرکت کے راستوں کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جو پاکستان کی ترجیحات سے مکمل ہم آہنگ ہے.