وزیراعظم کے ڈیجیٹل وژن کا محور جامع صنفی ڈیجیٹل سوسائٹی کی تشکیل ہے ، شزا فاطمہ خواجہ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے ہدایت کی ہے کہ تمام ذیلی کمیٹیاں اور وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے سہ ماہی بنیادوں پر ڈیجیٹل صنفی شمولیت حکمت عملی کے تحت رپورٹ جمع کرائیں، ہمارے کے پی آئیز نتائج و ثمرات پر مبنی ہونے چاہئیں اور ہر ہدف کے لیے واضح ڈیڈ لائنز مقرر کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹیئرنگ کمیٹی برائے ڈیجیٹل صنفی شمولیت کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈیجیٹل صنفی شمولیت حکمت عملی پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل وژن کا محورجامع صنفی ڈیجیٹل سوسائٹی کی تشکیل ہے ، جی ایس ایم اےرپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ جینڈر گیپ 38 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد رہ گیا، خواتین کے موبائل انٹرنیٹ استعمال میں 33 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد تک اضافہ ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے رمضان پیکج کے تحت 8 لاکھ خواتین کے لیے ڈیجیٹل والٹس کا کامیاب پائلٹ منصوبہ تھا ، ڈیجیٹل والٹ منصوبے سے مالی شمولیت اور خواتین کی بااختیاری میں نمایاں بہتری آئی ۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ تمام ذیلی کمیٹیاں اور وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے سہ ماہی بنیادوں پر ڈیجیٹل صنفی شمولیت حکمت عملی کے تحت رپورٹ جمع کرائیں، ہمارے کے پی آئیز نتائج و ثمرات پر مبنی ہونے چاہئیں اور ہر ہدف کے لیے واضح ڈیڈ لائنز مقرر کی جائیں۔

شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ خواتین سے متعلق اخراجات میں واضح اضافہ ضروری ہے تاکہ حقیقی تبدیلی ممکن ہو، یہ صرف پالیسی یا اجلاس کی بات نہیں بلکہ جب ایک خاتون بااختیار بنتی ہے تو اس کا اثر صرف اس کی ذات پر نہیں بلکہ پورے خاندان پر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے صنفی شمولیت کے سفیر ہیں ۔

انہوں نے پی ٹی اے سیکرٹریٹ کی کاوشوں کو سراہا۔ اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے،یونیسکو، جی ایس ایم اے، جی ڈی آئی پی، آئی ایس او سی، ایپک، این سی ایچ آر، این سی ایس ڈبلیو، جاز، لمز، ایچ ای سی، پی ٹی اے، ادارہ شماریات پاکستان اور وزارت وفاقی تعلیم کے نمائندگان نے شرکت کی۔