ملک بھر کی گھی اور ائل بنانے والی ملز میں ایف بی آر نے ٹیکس چوری پکڑنے کے لیے انسپکٹر تعینات۔ وناسپتی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کا ہٹانے کا مطالبہ حکومت نے ایک ماہ کا وقت دیا

اسلام اآباد(سپیشل رپورٹر )ملک بھر کی گھی اور ائل بنانے والی ملز میں ایف بی آرنے ٹیکس چوری پکڑنے کے لیے انسپکٹر تعینات کر دیے جس پر پاکستان بناسپتی مینوفیکچرز ایسوسییشن کی چیخ و پکار ملک بھر میں سپلائی بند کرنے کی دھمکی ایف بی ار کا انکار مذاکرات کے بعد معاون خصوصی ہارون اختر نے ایک ماہ کا وقت دے دیا۔ پاکستان وناسپتی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن نے فیکٹریاں اور گھی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دے دیتھی، گھی ملوں کے مالکان نے مزاکرات میں 37 اے،ڈیجیٹل انوائسز اور بینکوں میں دو لاکھ کیش والی شرط کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہواہے۔چیئرمین پاکستان وناسپتی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن عمر ریحان نے بتایا کہ آج معاون خصوصی ہارون اختر کی سربراہی میں بنی کمیٹی کا انعقاد ہوگا حکومت نے اگر آج کی میٹنگ میں ہمارے مطالبات نہ مانے تو ملک بھر میں گھی ملیں بند کردیں گے۔ایف بی آر نے سیکشن 40 بی کے تحت ملک بھر کی گھی ملوں میں اہلکار تعینات کردئیے ہیں،ایف بی آر اہلکاروں کی تعیناتی سے گھی انڈسٹری میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ ایف بی آر کمیٹی کا نمائندہ ایس ایچ او ہوگا اور انکی کمیٹی ہی جج ہوگی یہ پالیسی ہمیں منظور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سے تمام ٹیکس امپورٹ کے وقت ہی لے لیے جاتے ہیں اور دس فیصد ویلیو ایڈیشن کے وقت لے لیا جاتاہے، ہمارے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز نہیں مل رہے ہم نے حکومت سے پیسہ لینا ہے دینا نہیں ہے۔اسلام آباد میں صدر ایف پی پی سی سی آئی کے ہمراہ وزیر خزانہ سے ملاقات کرکے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ہم نے مزاکرات میں 37 اے،ڈیجیٹل انوائسز اور بینکوں میں دو لاکھ کیش والی شرط کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب حکومت اور بزنس کمیونٹی میں فنانس بل کی متنازع شقوں پر مذاکرات کامیاب،صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور ملک بھر کے چیمبرز کے صدور نے ہڑتال موخر کرنے کا اعلان کر دیا۔حکومت سے میٹنگ مثبت ہوئی، آج ملک بھر میں کہیں ہڑتال نہیں ہو گی، ایف پی سی سی آئی اور اسلام آباد، راولپنڈی، سیالکوٹ، سرحد، گجرانوالہ سمیت دیگر چیمبرز کا مشترکہ اعلان۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پورے پاکستان کے چیمبرز معاملے پر ہمارے ساتھ ہیں،کچھ دوست ناراض ضرور تھے تاہم آج کی میٹنگ کے بعد وہ بھی ہمارے ساتھ متفق ہیں فیڈریشن کا کام بزنس کمیونٹی اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا ہے،حکومت نے اجلاس میں بزنس کمیونٹی کو تحفظات کو بہت اچھے طریقے سے سنا ہے،حکومت نے بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بعد فنانس بل اور سیلز ٹیکس ایکٹ کی متنازع شقوں پر لچک کا مظاہرہ کیا ہے، حکومت نے بزنس کمیونٹی کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے متنازع شقیں واپس لینے کا اعلان کیا ہے،حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا ہے،اجلاس کی سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی، حتمی منظوری وزیراعظم دینگے۔