مون سون بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث پنجاب کے دریائوں اور ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے،ترجمان پی ڈی ایم اے

لاہور(سٹاف رپورٹر )مون سون بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث در یائوں میں پانی کے بہائو میں اضافے سے پنجاب کے دریائوں اور ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے جبکہ دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہائو نارمل لیول پر ہے ، دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے ۔

دریائے چناب میں مرالہ، قادر آباد اور تریموں کے مقام پر پانی کا بہائو نارمل ہے، دریائے سندھ میں کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 32 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے، تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 63 ہزار جبکہ اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے ۔ تربیلا کے مقام پر پانی کا بہائو 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک جبکہ چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے ، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 50 فیصد اور تربیلا میں 79 فیصد ہے جبکہ ستلج ، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 36 فیصد تک ہے۔ترجمان کے مطابق 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریائوں اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں پانی کا بہائو نارمل ہے ۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر سیلاب کے خطرے سے دوچار اضلاع میں انتظامات مکمل ہیں، پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز مسلسل صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں ، عوام سے اپیل ہے کہ موسم برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں ،خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بجلی کی تاروں اور کھمبوں کو چھونے سے گریز کریں اور ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں.