یونیورسٹی ٹاؤن کے خلاف آر ڈی اے کا نمائشی آپریشن، چند ٹین شیڈز گرا کر کارروائی مکمل قرار

راولپنڈی (سپیشل رپورٹر) یونیورسٹی ٹاؤن کے خلاف ر اولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دعوی آر ڈی اے کے افسران، ڈائریکٹر لینڈ نے سوسائٹی کے خلاف آپر یشن کی بجاے چند ٹین شیڈز گرا کر ڈی جی ر اولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو رپورٹ یونیورسٹی ٹاؤن کے خلاف کاروائی کی کر کے معا ملہ گول کر دیا ، یہ انکشاف علاقہ کے مکینوں نے کیپیٹل نیوز پوائنٹ سے گفتگو کر تے ہوئے کیا انھوں نے ڈی جی آر ڈی سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی ٹاؤن کے خلاف خلاف آپریشن کیا جائے آرڈی اے کی جاری کردہ پریس ریلیز میں د عوی کیا گیا کہ یونیورسٹی ٹاؤن کے خلاف آپریشن کیا لیکن عملے نے موقع پر ایک غیر قانونی مارکیٹ او مارکیٹنگ آفس کو سیل کیا ۔

کیپیٹل نیوز پوائنٹ نے جب علاقہ مکین ، احمد ، شمشیر ، علی ، ارشاد ، سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ موٹر وے ایم 2 اور بجنیال روڈ پر کیا جانے والا مبینہ انسداد تجاوزات آپریشن ایک نمائشی کاروائی ثابت ہے جس کا مقصد یونیورسٹی ٹاؤن کے متاثرین کی جانب سے بدنام زمانہ سپیکنگ آرڈر پر جاری تنقید سے میڈیا کی توجہ ہٹانا ھے ۔علاقہ مکین ، احمد ، شمشیر ، علی ، ارشاد نے کہا کہ راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کیے گئے اس آپریشن میں میں نہ تو کوئی بڑی تعمیرات گرائی گئی اور نہ ہی تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے موثر اقدامات کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ کاروائی کے دوران صرف چند ٹین شیڈز کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ سیمنٹ سے بنی پکی عمارتوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

موٹروے ایم 2 کے رائٹ آف وے اور بجنیال روڈ کی اصل چوڑائی (35تا 39 فٹ ) کے اندر واقع تجاوزات کو فوری طور پر مسمار کیا جانا چاہیے تھا مگر انہیں ہاتھ تک نہیں لگایا۔انہوں نے مزید کہا کہ پارک کے اندر تعمیر شدہ پراپرٹی بلڈنگ آفس جو کہ آر ڈی اے اور عوامی ملکیت ہے صرف سیل کیا مسمار نہیں ۔مارکیٹ جس کی قانونی حیثیت مشکوک ہے اور آر ڈی اے سے غیر منظور شدہ ہے اس کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے فوری بعد متاثرہ ڈھانچوں کی مرمت کر لی گئی جو آر ڈی اے نے گرائی تھی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کاروائی محض رسمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھاری مشینری اور دیگر وسائل کو صرف ایک مختصر ویڈیو فوٹیج کے لیے حرکت میں لایا گیا۔علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی جی آر ڈی اے اس جعلی کاروائی کا فوری نوٹس لیں۔وزیراعلی انسپیکشن ٹیم اس جعلی آپریشن اور سرکاری وسائل کے استعمال کی تحقیقات کرے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کرے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ھے کہ ہماری وزیر اعلی پنجاب سے درخواست ھے کہ اس آپریشن میں ملوث ڈائریکٹر لینڈ غضنفر علی اعوان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ دلشاد علی، بلڈنگ سرویر عامر محمود ملک، عاسم کھوکھر اور دیگرآ ر ڈی اے عملہ، کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے تاکہ ایسی نمائشی کاروائیاں نہ ہوں ۔