اسلام آباد، (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن، شزا فاطمہ خواجہ نے آج عالمی ادارہ GSMA کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس میں مسٹر جولیان گورمن (ہیڈ آف ایشیا پیسیفک)، مس جینیٹ وائٹ (ہیڈ آف پبلک پالیسی ایشیا پیسیفک) اور محترمہ سائرہ فیصل (کنٹری لیڈ پاکستان) شامل تھیں۔ وزیرِ شزا فاطمہ نے وزیراعظم آفس میں اہم اجلاس کے باعث حالیہ GSMA ایونٹ میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا، تاہم ایونٹ کے شاندار انعقاد پر GSMA ٹیم کو مبارکباد دی اور اس اشتراکِ عمل سے پیدا ہونے والی پیشرفت کو سراہا۔ اُن کا کہنا تھا کہ “اگلا ایڈیشن مزید بڑا اور مؤثر ہوگا،” جس سے GSMA وفد نے بھی مکمل اتفاق کیا۔
جولیئن گورمن، ہیڈ آف ایشیا پیسیفک (APAC) جی ایس ایم اے نے کہا:
“آج ہماری ایک مفید ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے کلیدی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ محترمہ شزا فاطمہ کل وزیراعظم آفس میں اہم ملاقات کے باعث اسلام آباد میں منعقدہ GSMA ڈیجیٹل نیشنز سمٹ میں شرکت نہیں کر سکیں، اور ہم ان کی اس وابستگی اور عزم کو سراہتے ہیں کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ جی ایس ایم اے ان کوششوں میں بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔”
ملاقات کے دوران فریقین نے ڈیجیٹل اصلاحات، خصوصاً اسپیکٹرم پالیسی کے حوالے سے مستقبل پر مبنی تفصیلی گفتگو کی۔ وزیرِ آئی ٹی شزا فاطمہ نے آگاہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان اسپیکٹرم سے متعلق چیلنجز اور مواقع میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور حکومت ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ GSMA کے وفد نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور پالیسی سازی کے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، تاکہ طویل المدتی شراکت داری کے ذریعے، سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل شعبے میں شمولیتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے