وزارتِ منصوبہ بندی نےاُڑان پاکستان پروگرام کے تحت 286 منصوبے شروع کئے ہیں،ممبر پلاننگ کمیشن ڈاکٹر ندیم جاوید

اسلام آباد۔(سٹاف رپٌورٹر )وزارتِ منصوبہ بندی نے ’’اُڑان پاکستان‘‘ پروگرام کے تحت اب تک 286 منصوبے شروع کئے ہیں،پروگرام کا مقصد قومی ترقیاتی ترجیحات کو پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)سے ہم آہنگ کرنا اور سرکاری و نجی شعبوں سے وسائل کو حکمتِ عملی کے تحت متحرک کرنا ہے۔

رکن پلاننگ کمیشن اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید نے ’’ویلتھ پاکستان ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے وفاقی سطح پر ’’فائیو ایز فریم ورک‘‘ کے تحت تیار کئے گئے ہیں جبکہ صوبائی محکموں کی متوازی کوششیں بھی ان کا حصہ ہیں، یہ منصوبہ ابتدائی طور پر تصوراتی مرحلے سے عملی نفاذ کے ابتدائی فیز میں داخل ہو چکا ہے جس میں ترقی کے بنیادی محرکات کو فعال کرنے کے لئے مختلف اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کئی منصوبے شروع کئے جا چکے ہیں اور صوبائی حکومتیں اس عمل میں سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر ندیم جاوید کے مطابق منصوبوں کا دائرہ کار انفراسٹرکچر، انسانی سرمائے کی ترقی، زراعت اور تکنیکی جدت جیسے مختلف شعبوں پر محیط ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں قریبی تعاون کے ساتھ اس امر کو یقینی بنا رہی ہیں کہ اقدامات اہداف پر مبنی، وسعت پذیر اور قابلِ پیمائش نتائج فراہم کرنے والے ہوں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ حکومت ان اقدامات کے آغاز میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے مگر طویل مدتی کامیابی کے لئے نجی شعبے کی شمولیت انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کا کردار حکومت سے کہیں زیادہ اہم ہے اور اس کے لئے میکرو اکنامک استحکام اور پالیسی کا تسلسل بنیادی شرط ہے۔ فائیو ایز فریم ورک جو ’’اُڑان پاکستان‘‘ پروگرام کا مرکزی ستون ہے پانچ سٹریٹجک ڈرائیورز پر مشتمل ہے جن کا مقصد جامع ترقی، جدت اور لچک پیدا کرنا ہے، ان ڈرائیورز کو پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ یکجا کر کے حکومت ایسا ترقیاتی روڈمیپ بنانا چاہتی ہے جو فوری قومی ضروریات اور طویل المدتی عالمی وعدوں کا احاطہ کرے۔

ڈاکٹر ندیم جاوید نے واضح کیا کہ چھوٹے مگر اہداف پر مبنی اقدامات کو ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ڈھانچہ جاتی تبدیلی کی راہ ہموار ہو سکے، یہ اقدامات سرمایہ کاری کے فروغ، ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافے اور ترقی کے عمل میں تیزی لانے کے لئے اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر بھرپور توجہ اور پالیسی کا استحکام سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ اور ترقی کے عمل کو تیز کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام صرف پالیسی دستاویز نہیں ہے بلکہ ایک عملی منصوبہ ہے جس پر عملدرآمد جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اُڑان پاکستان کے تحت 17 کھرب روپے مالیت کا پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ پیش کیا ہے جس کا مقصد معاشی خود کفالت حاصل کرنا ہے، منصوبے میں وفاق کا حصہ 7 کھرب جبکہ صوبوں کا حصہ 10 کھرب روپے ہو گا، اس منصوبے کے تحت 2047 تک پاکستان کو 3 کھرب ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025-26 کے لیے ترقیاتی بجٹ 4.2 کھرب روپے رکھا گیا ہے جس میں سے ایک کھرب روپے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت مختص ہیں