78ویں یومِ آزادی پر وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ کی جانب سے پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کا اعلان ۔

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن اور اس کے ذیلی ادارے قوم کے ساتھ مل کر پاکستان کا 78واں یومِ آزادی بھرپور طریقے سے مناتے ہیں۔ یہ خصوصی تقریب حکومت، صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کے رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے تاکہ ملک کے شاندار ترقیاتی سفر کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔ اس سال کا دن “معرکۂ حق” کی یاد بھی تازہ کرتا ہے، جب مئی میں پاکستان نے بھارت پر شاندار کامیابی حاصل کی۔ یہ فتح جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی صلاحیت کا عملی مظاہرہ تھی، جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور ہر میدان میں کامیابی کے لیے ایک عملی خاکہ فراہم کرتی ہے، وفاقی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے ایک مضبوط، ترقی پسند اور خود کفیل پاکستان کے خواب کو یاد کیا۔ انہوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے وژن ’’ڈیجیٹل نیشن پاکستان‘‘ کو اجاگر کیا، جو تین بنیادی ستونوں پر مبنی ہے: ’’ڈیجیٹل اکانومی، ڈیجیٹل سوسائٹی، اور ڈیجیٹل گورننس، ان کا کہنا تھا، ہم ایک قوم کی طرح آگے بڑھیں گے اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دہائیوں کا فاصلہ ایک جست میں طے کریں گے، وزیرِ نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان کو اقتصادی اور تکنیکی طور پر خود کفیل بنایا جائے گا۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان، وفاقی کابینہ، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC)، پاک فوج اور بالخصوص فیلڈ مارشل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ملک کی معاشی اور تکنیکی ترقی میں قائدانہ کردار اور معرکۂ حق میں کامیابی کے لیے قیادت، عزم اور قربانیوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے، 2024 کے گلوبل سائبر سکیورٹی انڈیکس میں پاکستان نے ٹئیر-ون “رول ماڈلنگ” کا درجہ حاصل کیا جبکہ اقوام متحدہ کے ای گورنمنٹ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی 14 درجے بہتر ہوئی اور پہلی مرتبہ ہائی ای جی ڈی آئی کیٹیگری میں آیا، شزہ فاطمہ خواجہ نے خاص طور پر اس کامیابی پر فخر کا اظہار کیا کہ 2025 کے جی ایس ایم اے جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق موبائل انٹرنیٹ جینڈر گیپ 38 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد رہ گیا ہے، اور مالی سال 2024-25 میں 80 لاکھ خواتین نے پہلی بار موبائل انٹرنیٹ استعمال کرنا شروع کیا۔ خواتین کی موبائل انٹرنیٹ استعمال کی شرح 10 فیصد سے بڑھ کر 19 فیصد تک پہنچ گئی، جو ان کا ذاتی ہدف تھا جب انہوں نے وزارت سنبھالی، وفاقی وزیر نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے مستقبل کے روڈمیپ کا خاکہ بھی پیش کیا، جس میں نوجوانوں کا بااختیار بنانا، بہتر طرز حکمرانی، صنعت کے فروغ اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نیشنل اے آئی پالیسی 2025 منظور ہو چکی ہے، جو مصنوعی ذہانت میں، اخلاقی ترقی اور معیشت کو فروغ دے گی۔

نیشنل فائبرائزیشن انیشی ایٹو ملک بھر میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ تک رسائی بڑھائے گا، جبکہ آئی ایم ٹی اسپیکٹرم آکشن 5G کی تیاری، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور ٹیلی کام کی ترقی کو یقینی بنائے گا۔ سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز سے ہر علاقے میں کنیکٹیویٹی ممکن ہو گی، جبکہ ’’آئی ٹی کمپنیز کے لیے بلا تعطل انٹرنیٹ پالیسی‘‘ آئی ٹی برآمدات اور سروس ڈیلیوری کے لیے معیاری اور مستقل کنیکٹیویٹی فراہم کرے گی، انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ڈیجی اسکلز 3.0‘‘ کے تحت وزارت اگلے تین سال میں 33 لاکھ سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کو تربیت دے گی، جن میں ہواوے کی 3 لاکھ اور گوگل کی 2 لاکھ ٹریننگز شامل ہیں، اپنے پیغام کے اختتام پر شزہ فاطمہ خواجہ نے قائداعظم کے اس یقین کو دہرایا کہ پاکستان کا مستقبل محنت، نظم و ضبط اور اتحاد پر منحصر ہے۔ انہوں نے آزادی کی روح کو ڈیجیٹل خود مختاری سے جوڑتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ٹیکنالوجی، جدت اور گورننس میں خود کفیل بنانا ہی اصل آزادی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں، خواتین، کاروباری طبقے اور آئی ٹی پروفیشنلز کو خوشحال اور منصفانہ پاکستان کے معمار قرار دیا، انہوں نے کہا: “معرکۂ حق میں پاکستان نے عالمی سطح پر ایک ایسا مقام حاصل کیا کہ اب اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس 14 اگست پر ہم یہ عزم دہراتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم ایک ایسا خوشحال اور منصفانہ پاکستان تعمیر کریں گے جو ہماری زندگی ہی میں حقیقت بنے گا۔