“ایف آئی اے میں مبینہ ملی بھگت پارک روڈ ہاؤسنگ منصوبے میں 71 کروڑ کی جعلی بینک گارنٹی، دو بینک افسر گرفتار، بااثر ملزمان کو ضمانت مل گئی”

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ) ایف آئی اے کی مبینہ ملی بھگت پارک روڈ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کے الزام میں دو ملوث اعلیٰ بنک افسران کو گرفتار کر کے معا ملہ گول کر دیاجبکہ با اثر کمپنی کے مالک ، براجیکٹ ڈایکٹر، سابق ڈائریکٹر فنانس ، کی ایف آئی اے نے ضمانت منظور کروا دی، ڈی جی ایف آئی اے نے ناقص تفتیش پر انسپکٹر کو معطل شوکاز جاری معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ذرائع کے مطابق ایف جی ایچ اے کے پارک روڈ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کے الزام میں جعلی بینک گارنٹی دینے پر ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے پراجیکٹ ڈائریکٹر فائنانس ڈائریکٹر سمیت چھ ملزمان کے خلاف درج مقدمہ کے بعد یوبی ایل کوئٹہ کے دو ملوث اعلیٰ بنک افسران کو گرفتار کرلیا گیا تھا ملزمان کو گر فتار کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کےگرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اہم حقائق سے پردہ اٹھادیا۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ کمپنی کے مالک رب نواز بگٹی نے دباؤ ڈال کر ملی بھگت سے جعلی گارنٹی چیک بنوایا اور وہ واقعی جعلی ہے ۔ملزمان سے تفتیش کے بعد ایف آئی اے حکام نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے دیگر ملزمان جو عبوری ضمانت پر ہیں تھے ان سے زون کے ایک افسر نے مبینہ معا ملات طے کر لیا اور ان کو گارنٹی دی کہ آپ کی ضمانت ہو گی جب تفتیشی آفسر نے ضمانت کینسل کی تیاری کی تو اس پر دباو ڈالا کہ ان ملزمان کی ضمانت ہونے دو جس پر ایف آئی اے نے عدالت سے پروجیکٹ ڈائریکٹر شیخ غلام فرید اور ڈائریکٹر فنانس محمد کاشف سمیت دیگر ضمانت کینسل کی در خواست نہ کی جس پر عدالت نے ضمانت منظور کر لی ۔ یاد رہے کہ گرفتار بنک افسران یوبی ایک کوئٹہ کے بنک منیجر صغیر احمد بلوچ اور محمد شیراز کو اڈیالہ جیل روانہ کردیا تھا۔ اور مرکزی ملزمان جن میں پروجیکٹ ڈائریکٹر غلام فرید،ٹھیکیدار کمپنی ایچ آر کے مالک رب نواز بگٹی،فنانس ڈائریکٹر محمد کاشف نے ملی بھگت سے 71کروڑ روپے کی جعلی بنک گارنٹی پر ادائیگی کی گئی تھی.

ا یف آئی اے نے عدالت ضمانت منظور کروادی جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے ناقص تفتیش پر ڈپٹی ڈایکٹر کو چھوڑ کر انسپکٹر کو معطل کر کے تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کر نے کا حکم دے دیا ۔ اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے راجہ ر فعت مختار نے اوصاف سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ اس کرپشن کیس میں انھوں نے خود نوٹس لیا اس میں انسپکٹر کو معطل کر کے شوکاز بھی دے دیا ہے.