پاکستان اور قازقستان کے تجارتی تعلقات میں باہمی تجارت کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کاعزم

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) پاکستان اور قازقستان نے منگل کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو ایک جامع اقتصادی شراکت داری میں بدلیں گے۔ دونوں فریقین نے تجارت، صنعتی تعاون اور علاقائی روابط کے فروغ کے لیے مشترکہ وڑن کی توثیق کی یہ سمجھوتہ اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور قازقستان کے وزیر برائے تجارت و انضمام اَرمَان شَکّالییف کے درمیان ملاقات کے دوران طے پایا۔وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے قازق وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قازقستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور انہیں ایک وسیع اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنی اصل تجارتی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ موجودہ تجارتی حجم توقعات سے کہیں کم ہے۔

قازق وزیر اَرمَان شَکّالییف نے پاکستان کے خطے میں کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اعتماد ظاہر کیا کہ باہمی تجارت کو جلد ہی ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زرعی اجناس، چمڑے کی صنعت، ایس ایم ایز اور آئی ٹی کو باہمی تعاون کے نمایاں شعبے قرار دیا اور بتایا کہ قازقستان چقندر، اناج اور سورج مکھی کے تیل کی برآمدات میں مضبوط بنیاد رکھتا ہے، جو پاکستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ فصلوں کی ضرورت پوری کر سکتا ہے۔گفتگو میں زرعی مصنوعات اور چمڑے کی پراسیسنگ پر خاص زور دیا گیا۔ قازقستان بڑی مقدار میں اناج اور چقندر پیدا کرتا ہے جو اٹلی، چین، ویتنام اور بنگلہ دیش کو برآمد کیا جا رہا ہے، جبکہ پاکستان کو گندم، چاول، چینی اور کپاس کی اضافی درآمد کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔

چمڑے کے حوالے سے دونوں وزراء نے اعتراف کیا کہ وسطی ایشیائی ممالک میں اکثر قیمتی کھالیں اور شیپ اسکِن مناسب پراسیسنگ نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہو جاتی ہیں۔ پاکستان نے اپنی جدید ٹیننگ انڈسٹری اور ماہر افرادی قوت کے ذریعے ٹیکنالوجی ٹرانسفر، تربیت اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کی پیشکش کی۔ اس سلسلے میں قازقستان لیذر ایسوسی ایشن اور پاکستان ٹینری ایسوسی ایشن کو باضابطہ رابطے میں لانے پر اتفاق ہوا ایک اہم پیش رفت یہ ہوگی کہ جلد ہی پاکستان۔قازقستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر دستخط کیے جائیں گے، جو علاقائی روابط میں بہتری اور وسطی و جنوبی ایشیا کے درمیان تجارتی بہاوٴ کو فروغ دے گا دونوں فریقین نے کاروباری سطح پر روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ اس سال کے اوائل میں کراچی میں پاک۔قازقستان بزنس فورم منعقد ہو چکا ہے جس میں 250 سے زائد پاکستانی اور 80 قازق کمپنیوں نے شرکت کی۔ اب وزراء نے مشترکہ نمائشوں، کمپوزٹ پویلینز اور ٹریڈ مشنز کے انعقاد کی توثیق کی تاکہ برآمدی مصنوعات کو اجاگر کیا جا سکے۔

قازقستان کی گیس ٹریڈ اور پاکستان کی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (TDAP) کو بی ٹو بی میٹنگز اور شعبہ جاتی میچ میکنگ کے لیے تعاون پر مامور کیا گیا دونوں وزراء نے اپریل 2025 میں منعقدہ 13ویں پاک۔قازقستان انٹرگورنمنٹل کمیشن کے فیصلوں پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا، جس میں تجارتی و اقتصادی تعاون کا روڈ میپ اور ای کامرس پر مفاہمتی یادداشت طے پائی تھی۔ جولائی میں منعقدہ گلوب پاکستان سمٹ کے دوران ای کامرس کمپنیوں کے مابین بی ٹو بی ملاقاتوں کو بھی مثبت قرار دیا گیا وزیر تجارت جام کمال خان نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ پاکستان وسطی ایشیائی تجارت کو اپنی بندرگاہوں اور ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی خوشحالی اجتماعی اقدامات اور مضبوط روابط پر منحصر ہے دونوں فریقین نے زراعت، صنعت، لاجسٹکس اور ڈیجیٹل ٹریڈ میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔