برازیلیا(ًمانیٹرنگ ڈیسک )برازیلی صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ برازیل ایک خود مختار ملک ہے اور برازیلی عوام اپنی تقدیر کے خود مالک ہیں۔شنہوا کے مطابق یہ بیان برازیلی صدر نے جاری کیا، جو امریکی حکومت کی جانب سے برازیلی عدالتی معاملات پر تبصرے کے ردعمل میں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اگرڈونلڈ ٹرمپ برازیل آئیں گے تو ہمیں اُنہیں یہ پینل دکھانا پڑے گا تاکہ وہ اسے امریکی پینل سے موازنہ کر سکیں۔ تاکہ وہ جان سکیں کہ ہم خود پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ برازیلی صلاحیت کا عملی مظاہرہ ہے۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا اظہار رائے کی آزادی کے دفاع کے لیے اقتصادی اور فوجی طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔” اُن کا یہ بیان برازیل کے سابق صدر جائیر بولسونارو کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کے پس منظر میں دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 30 جولائی کو ٹرمپ انتظامیہ نے برازیلی برآمدات پر 50 فیصد تک محصولات عائد کرنے اور برازیلی سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر ڈی مورائش پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا۔ جج مورائش وہی ہیں جنہوں نے سابق صدر بولسونارو کے خلاف کیس کی نگرانی کی تھی، جن پر 2022 کے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام ہے۔