عراق کے اعلیٰ سطحی وفد کا ایف آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ،

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر )عراق سے اعلیٰ سطحی وفد نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اسلام آباد کا دورہ کیا۔ یہ دورہ سرحدی انتظامات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یہ دورہ انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کے تعاون سے ڈنمارک کے مالی تعاون سے چلنے والے “رائٹس بیسڈ بارڈر مینجمنٹ” منصوبے کے تحت منعقد کیا گیا۔ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز آمد پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹرز جان محمد نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

دورے کے موقع پر وفد کو ایف آئی اے کے مینڈیٹ اور دائرہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفد کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے ملک کی مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ہے جس کی ذمہ داریاں امیگریشن کنٹرول سے لے کر منظم جرائم کی روک تھام تک پھیلی ہوئی ہیں۔دورے کے دوران وفد کو ایف آئی اے کی خصوصی یونٹس کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

رسک انالیسز یونٹ (آر اے یو) میں ڈائریکٹر امیگریشن نے وفد کو انٹیلی جنس پر مبنی رسک مینجمنٹ کے حوالے سے پاکستان کی سرحدوں پر خطرات کی نشاندہی اور ان کے سدباب کے لئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ وفد نے بعد ازاں فارنزک لیبارٹری کا بھی دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر فارنزک لیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر نے وفد کو سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال، جعل سازی کی نشاندہی اور مقدمات کی تفتیش میں فارنزک لیب کے اہم کردار سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر وفد کو ایف آئی اے اکیڈمی کے کردار کے بارے میں بھی بتایا گیا جو عملے کی استعداد کار بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پروگرام کے حصے کے طور پر عراقی وفد نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں ایف آئی اے کے جدید بارڈر کنٹرول سسٹمز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس دوران وفد کو ائرپورٹ پر قائم کئے گئے سیکنڈ لائن بارڈر کنٹرول کے کام سے بھی روشناس کرایا گیا جو جعلی سفری دستاویزات کی نشاندہی اور فرنٹ لائن افسران کی معاونت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

عراقی وفد کے سربراہ نے پرتپاک استقبال اور جامع تکنیکی بریفنگ پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورے نے پاکستان کے جدید بارڈر مینجمنٹ کے طریقہ کار کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عراق اور پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ ایجنسیز کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ وفد نے عراق اور پاکستان کے درمیان علم اور بہترین طریقہ کار کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے پر آئی سی ایم پی ڈی کے کردار کو بھی سراہا۔