اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے یقین دلایا ہے کہ حکومت سست رفتار انٹرنیٹ سروس اور حائل رکاوٹوں کے بلا تاخیر خاتمے کے لئے پی ٹی سی ایل اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ سرگرم عمل ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹوٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہفتے کو ایک انٹرویو کے دوران شزہ فاطمہ خواجہ نے قوم کو یقین دلایا کہ حکومت ملک بھر میں صارفین کی سہولت کےلئے انٹرنیٹ کے مسائل کو دور کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت، پی ٹی سی ایل اور عالمی ٹیکنالوجی پارٹنرز کے ساتھ مل کر سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل فون سروس میں رکاوٹوں کو فوری طور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور جلد از جلد مکمل رابطہ بحال کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تکنیکی ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں تاکہ رکاوٹوں کی وجوہات کی نشاندہی اور ان کی اصلاح کی جا سکے،اس کے علاوہ حکومت متبادل حل اور بیک اپ سسٹم پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں ہونے والی بندش کو روکا اور سروس کو مجموعی اعتبار سے بہتر بنایا جا سکے۔
انہوں نے شہریوں کو درپیش مشکلات کا اعتراف کیا اور انہیں یقین دلایا کہ تیزی سے بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔ وفاقی وزیر نے روزمرہ کی سرگرمیوں، کام اور تعلیم کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک مضبوط مواصلاتی ڈھانچے کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے معاملے پر شزہ فاطمہ خواجہ نے خصوصی طور پر ذکر کیا کہ حکومت ان علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کو ترجیح دے رہی ہے جہاں حالیہ قدرتی آفات کی وجہ سے رابطے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وقف ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں اور اس امر کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ عوام کے رابطوں اور بحالی کے کاموں کے لیے ضروری مواصلاتی ذرائع دستیاب رہیں۔ انہوں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ متاثرہ علاقوں میں بیک اپ انٹرنیٹ کی صلاحیت کو چالو کر دیا گیا ہے تاکہ رکاوٹوں کو کم سے کم کیا جا سکے اور اس مشکل وقت میں کمیونٹیز کو آپس میں منسلک رکھا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہر شہری کو 5G انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی ڈیجیٹل تبدیلی کو برقرار رکھنے کے لیے تیز رفتار رابطے کو یقینی بنانا ضروری ہے اور اس سے معاشی ترقی اور جدت میں مدد ملےگی