افراط زر میں مصنوعی اضافہ کے تدارک کیلئے انتظامی اقدامات کے ذریعےذخیرہ اندوزی پر قابو پایا جائیگا ، سینیٹر محمد اورنگزیب

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری نہیں ہونے دینگے، افراط زر میں مصنوعی اضافہ کے تدارک کیلئے انتظامی اقدامات کے ذریعےذخیرہ اندوزی پر قابو پایا جائیگا، سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کو یقینی بنایا جائیگا ،ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ، ملک ترقی کررہا اور بیرونی سرمایہ کاری آ رہی ہے، تاجروں اور سرمایہ کاروں کی سہولت ترجیحی ہے۔

اتوار کوکمالیہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کابینہ نے دوایمرجنسیز کا اعلان کر دیا ہے جس میں کلائمیٹ ایمرجنسی اور ایگری کلچر ایمرجنسی شامل ہیں ۔ ایمر جنسی کے تحت جو کچھ بھی کرناپڑا وہ پورے ملک کیلئے کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اب آگے بڑھنا ہے ، ضلعی انتظامیہ دستیاب وسائل سے بہترین استفادہ کے تحت متاثرین سیلاب کو ریسکیو کیا ہے ، وزیر خزانہ نے کہا کہ مسائل کے خاتمہ کیلئے ڈھانچہ جاتی اقدامات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی مسائل پیدا ہوئے لیکن بعض مسائل انسان کے پیدا کردہ ہیں ، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کاشتکاری کہاں کی جانی چاہئے اور سوسائٹیز کہاں بنانی ہونگی ۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے مزید کہاکہ ان تمام اقدامات کی منصوبہ بندی کیلئے وقت درکار ہے ۔مشکل کی اس گھڑی میں ہمارے لیے بہت سے سبق پوشیدہ ہیں ۔

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی 300دنوں کیلئے مرتب منصوبہ پر کام کر رہے ہیں اور صوبوں کی مشاورت سے اس کو حتمی شکل دی جائے گی کیونکہ اس پر عملدرآمد صوبوں نے ہی کرنا ہے ۔ زرعی شعبہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ مقامی ، صوبائی اور وفاقی حکومتیں ، سٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر بینک اعداد وشمار مرتب کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پانی اترنے کے بعد دس بارہ دنوں میں زرعی شعبہ کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائیگا ، جس کی بنیاد پر تمام شراکتداروں کے ساتھ ملکر آگے بڑھیں گے ۔