فیصل آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے سب سے پہلے اپنے دستیاب ملکی وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے تاکہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے اور مل فتیانہ پل پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ بحالی کا مقصد صرف انفراسٹرکچر کی تعمیر نو نہیں بلکہ متاثرہ خاندانوں کو ان کی سابقہ زندگی کی طرف لوٹانا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ متاثرہ کسانوں اور عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ ان کی زندگیوں کو جلد از جلد معمول پر واپس لایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کسانوں کو خصوصی پیکجز دینے پر غور جاری ہے تاکہ وہ اگلی فصل بروقت کاشت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کلائمیٹ ایمرجنسی اور ایگریکلچر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جس کے تحت زرعی پیداوار کے تحفظ اور متاثرین کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ عالمی سطح پر تیل اور دیگر اجناس کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جس کا براہ راست فائدہ پاکستان کو ہو گا اور حکومت ہر سطح پر مصنوعی مہنگائی روکنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو بجلی کے اگست کے بل نہیں بھیجے جائیں گے اور جن لوگوں کو بل مل چکے ہیں ان کی ایڈجسٹمنٹ کر دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ کمالیہ کے اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 17 ہزار میں سے ایک لاکھ 16 ہزار متاثرین کو ریلیف کور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ پندرہ دنوں میں نقصانات کا تخمینہ مکمل ہونا شروع ہو جائے گا،سیلاب زدہ علاقوں میں بیج اور کھاد کی فراہمی کا سروے جاری ہے تاکہ کسانوں کو بروقت معاونت فراہم کی جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے سو روزہ ہدف مقرر کیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت افواج پاکستان اور ضلعی انتظامیہ دن رات متاثرین کی بحالی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تاریخ میں ایسے ریلیف آپریشن کی مثال نہیں ملتی اور اللہ کا شکر ہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں جانی نقصان بہت کم ہوا،دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس کٹھن حالات سے گزر رہے ہیں، تاہم حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر متاثرین کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ماضی کے سیلابوں سے سبق سیکھ کر بہتر منصوبہ بندی کرنا ہوگی تاکہ آئندہ ایسی تباہ کن صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے،اپنے دورے کے دوران وزیر خزانہ نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں راشن، بچوں کے لیے دودھ، کھلونے اور کپڑے تقسیم کیے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کی کاوشوں کوبھی سراہا۔ ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ محمد نعیم سندھو، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبادت نثار اور اسسٹنٹ کمشنر اقراء ناصر نے وفاقی وزیر خزانہ کو ریلیف اور بحالی کے اقدامات پر بریفنگ دی جبکہ سابق ایڈووکیٹ جنرل مصطفےٰ رمدے اور اے ایس پی معاذالرحمان بھی اس موقع پر موجود تھے۔