سویڈن (مانیٹرنگ ڈیسک )آکلینڈ، برلن، سٹاک ہوم، بزرت: (ویب ڈیسک) غزہ میں جاری جنگ کے خلاف سویڈن، نیوزی لینڈ، جرمنی اور سپین میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہوئے جبکہ دوسری جانب تیونس سے غزہ کے لیے عالمی سُمود فلوٹیلا روانہ ہو گئی ہے، جس کا مقصد محصور فلسطینیوں تک خوراک اور طبی امداد پہنچانا ہے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہزاروں افراد نے مارچ کیا، اس دوران مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی ریلی میں مظاہرین نے غزہ میں نسل کُشی روکنے کا مطالبہ کیا ادھر سپین میں سائیکلنگ ریس میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر فلسطین کے حامیوں نے احتجاج کیا اور اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب تل ابیب میں بھی ہزاروں اسرائیلیوں نے غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے نیتن یاہو صدر ٹرمپ کو دھوکا دینا بند کرو کے بینر اٹھا کر احتجاج ریکارڈ کروایا سٹاک ہوم کے اوڈن پلان ضلع سے شروع ہونے والے مظاہرے میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے، مظاہرین نے نسل کشی نامنظور اور فلسطین کو آزادی دو جیسے بینرز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین مارچ کرتے ہوئے وہ سویڈش وزارتِ خارجہ تک پہنچے سویڈش امن کارکن مالن ایکرٹرم نے خطاب میں کہا کہ غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم ہو رہے ہیں مگر یورپی سیاست دان اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات سے گریزاں ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہ الزام بالکل مضحکہ خیز ہے کہ تمام تر ذمہ داری حماس پر عائد کی جائے، کیونکہ اسرائیل کے حملے اکتوبر 7 سے کہیں پہلے شروع ہو چکے تھے ادھر تیونس کے شمالی شہر بزرت کے بندرگاہ سے گلوبل سُمود فلوٹیلا کا پہلا جہاز غزہ کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔
مجموعی طور پر 40 جہازوں اور 44 ممالک کے 800 سے زائد کارکنوں پر مشتمل یہ بیڑہ بحیرہ روم کے راستے فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچائے گا اس قافلہ کے باقی جہاز ساحل پر اکٹھے ہونے کے بعد اجتماعی طور پر غزہ کی جانب روانہ ہوں گے۔