اسلام آباد (شوبز رپورٹر ) معروف پاکستانی گلوکار چاہت فتح علی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں ان پر انڈے پھینکنے کا واقعہ کوئی اچانک پیش آنے والا حادثہ نہیں بلکہ سوچی سمجھی سازش تھی، جس میں وہی افراد ملوث ہیں جنہوں نے انہیں ایونٹ کے لیے بک کیا تھا چاہت فتح علی خان نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ یہ واقعہ 19 جون کی رات ساڑھے 8 بجے سے 10 بجے کے درمیان برطانیہ کے شہر بلیک برن کے ایک ریسٹورنٹ میں پیش آیا۔ گلوکار کے مطابق وہ ریسٹورنٹ کی افتتاحی تقریب اور پرفارمنس کے لیے مدعو تھے، مگر شو کے اختتام پر پیش آنے والے اس واقعے نے انہیں شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا انہوں نے بتایا کہ پرفارمنس کے بعد ریسٹورنٹ انتظامیہ نے ان سے درخواست کی کہ وہ اسٹاف کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز بنوائیں۔ اس دوران ایک سیکیورٹی اہلکار ویڈیو بنا رہا تھا کہ اچانک دو نامعلوم افراد، جنہوں نے اپنے چہرے ڈھانپ رکھے تھے، ان کے قریب آئے اور ان پر انڈے پھینک دیے۔ ایک حملہ آور نے ان کے سر پر ہاتھ بھی مارا۔ گلوکار کے مطابق، اس واقعے کے بعد انہیں کئی دنوں تک سر میں شدید درد رہا۔
چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے واقعے کی ویڈیو فوٹیج مانگی تاکہ پولیس رپورٹ درج کرا سکیں تو ریسٹورنٹ انتظامیہ نے ویڈیو فراہم کرنے سے انکار کر دیا اور مؤقف اختیار کیا کہ کوئی ریکارڈنگ نہیں ہوئی۔ تاہم حیران کن طور پر تین ماہ بعد وہی ویڈیو ریسٹورنٹ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی اور پھر فوراً ڈیلیٹ بھی کر دی گئی گلوکار نے اس حرکت کو کھلی زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ان کے پاس واقعے کے ثبوت موجود ہیں اور انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں باضابطہ رپورٹ درج کرا دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو عدالت تک لے جائیں گے اور ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے چاہت فتح علی خان نے واضح الزام عائد کیا کہ جن لوگوں نے انہیں اس ایونٹ کے لیے بک کیا تھا، وہی اس واقعے کے اصل کردار ہیں کیونکہ وائرل ہونے والی ویڈیو انہی کے سیکیورٹی عملے کی جانب سے بنائی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص تصویر بنوانے کے بہانے گلوکار کے قریب آتا ہے اور اسی دوران دوسرا شخص دوڑتا ہوا ان کے سر پر انڈہ پھینک دیتا ہے، کچھ لمحے بعد ایک اور نوجوان دوبارہ ان پر انڈہ مارتا ہے۔ اس واقعے نے مداحوں میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے اور صارفین ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔