اسلام آباد میں ٹی ایل پی کے ممکنہ مارچ کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ، دارالحکومت کسی بھی وقت سیل کیے جانے کا امکان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے اسلام آباد کی طرف مارچ کے اعلان کے بعد وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد کو آج شام کے بعد کسی بھی وقت مکمل طور پر سیل کیا جا سکتا ہے، جبکہ ریڈ زون کو کچھ دیر بعد مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا اور صرف مارگلہ روڈ کے ذریعے مجاز افراد کو آنے جانے کی اجازت دی جائے گی ، اسلام آباد کے داخلی راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں ٹی ایل پی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ مارچ کے دوران امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے موبائل فون سروس کی بندش پر بھی غور کیا جا رہا ہے ، انتظامیہ نے مری روڈ، خصوصاً فیض آباد کے اطراف کے ہوٹلز کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے ، اس موقع پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی یا کسی سڑک کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹریفک میں خلل ڈالنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سیکیورٹی ادارے الرٹ اور مکمل تیاری کے ساتھ کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور صورتحال سے باخبر رہیں۔