اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)حکومتِ پاکستان نے آبی تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی کے فروغ کے لیے 56 ارب روپے مالیت کے دو بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، جو ملک کے پانی کے تحفظ، زرعی پیداوار میں اضافے اور پائیدار ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوں گے۔پلاننگ کمیشن کے جاری اعداد و شمار کے مطابق پہلا منصوبہ کچھی کینال بحالی منصوبہ ہے، جس کی لاگت 5.65 ارب روپے مقرر کی گئی ہے ، یہ منصوبہ 2022 کے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ حصوں کی مرمت اور کینال کے نظام کی مکمل بحالی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان کے زرعی علاقوں میں آبپاشی کی بحالی، خوراک کے تحفظ میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس منصوبے سے سیلاب سے متاثرہ خطے میں معاشی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہونے کی امید ہے۔
دوسرا منصوبہ خیبر پختونخوا آبپاش زرعی بہتری منصوبہ ہے، جس کی لاگت 50.95 ارب روپے ہے اور یہ ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری ہے۔ یہ منصوبہ ضم شدہ اضلاع اور خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں میں جدید آبپاشی ٹیکنالوجی، کمیونٹی واٹر کورسز، اور ہائی ایفیشنسی سسٹمز کے ذریعے پانی کے مؤثر استعمال کو فروغ دے گا۔ منصوبے کے تحت کسانوں کو جدید تربیت اور تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ کم پانی میں زیادہ پیداوار حاصل کرسکیں ان دونوں منصوبوں کے ذریعے پاکستان نے “اُڑان پاکستان” کے ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ستون کے تحت اپنے عزم کو دوہرایا ہے، جو پائیدار ترقی، زرعی لچک اور محفوظ آبی انتظام کو یقینی بنانے کے قومی اہداف سے ہم آہنگ ہے وزارتِ منصوبہ بندی کے ترجمان کے مطابق یہ منصوبے صرف آبپاشی کے ڈھانچے کی بہتری نہیں بلکہ پاکستان کے آبی مستقبل کی ضمانت ہیں۔ ان کے ذریعے ہم پانی کے مؤثر استعمال، موسمیاتی خطرات کے تدارک، اور پائیدار معیشت کی تعمیر کی سمت عملی پیش رفت کر رہے ہیں۔دونوں منصوبے مقامی کمیونٹیز کی شمولیت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، اور پائیدار ماحولیاتی انتظام کے اصولوں پر مبنی ہیں، جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں پاکستان کے قومی لائحہ عمل کا اہم جزو ہیں۔