الیکشن کمیشن نے بلوچستان حکومت کی صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شارٹ نوٹس ملا، بڑی مشکل سے پہنچا ہوں، بلوچستان اسمبلی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد پاس کی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخاب میں تاخیر نہیں ہو سکتی، بلوچستان اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد کی کوئی اہمیت نہیں۔
سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری حلقہ بندیوں کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث لایا گیا، سپریم کورٹ کی واضح ہدایت ہے کہ بلدیاتی الیکشن ہر صورت کرانے ہیں۔
وکیل بلوچستان حکومت نے کہا کہ صوبے کی آبادی بڑھ گئی ہے، دوبارہ حلقہ بندیاں ضروری ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ضروری نہیں کہ ایک ہی بار ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پہلے سے تمام صوبوں میں الیکشن تاخیر کا شکار ہو چکے ہیں، لیکن اس تاخیر کی وجوہات تھیں جن کی آئین و قانون میں گنجائش تھی، مردم شماری کا نوٹیفکیشن بہت ضروری تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج کل بھی بہت کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن کی اس میں ذاتی حیثیت نہیں ہے، آئین و قانون کے تحت ہی الیکشن کمیشن انتخابات کراتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات ملتوی کرنے یا آپ کی استدعا میں آئینی یا قانونی گنجائش نظر نہیں آ رہی، آپ کی کابینہ قرارداد پاس کر دےکہ بلوچستان میں الیکشن ہی نہ ہوں تو کیا ایسا ہو گا؟ آئین یا قانون میں اس چیز کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بلوچستان حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ انتخابی فہرستیں بن گئی ہیں، ان کیلئے نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا یہ نہیں ہو سکتا کہ الیکشن کمیشن اپنا فیصلہ واپس لے۔
سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا اگر صوبائی حکومت نے بہانے بنائے تو ہم سپریم کورٹ سے کہہ دیں گے، عدالت کو بتا دیں گے کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں مدد نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کے مسئلے کی فکر نہ کریں، ہم اداروں سے رابطے میں ہیں، آپ ہمیں بتائیں کس آئین و قانون کے تحت بلدیاتی انتخابات ملتوی کریں؟
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا سپریم کورٹ میں کہا گیا الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی ہے بلدیاتی الیکشن کرائے، بلدیاتی انتخابات سے متعلق صوبائی حکومت سے 15 دن مشاورت رہی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے حکومت بلوچستان کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی قانونی و آئینی گنجائش کے بلدیاتی انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہو سکتے۔