سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک کیس میں ریمارکس دیے کہ ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ ہے مگر اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہورہا۔
سپریم کورٹ میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائزہاؤسنگ فاؤنڈیشن میں پلاٹ الاٹمنٹ کے کیس کی سماعت ہوئی جس دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےسرکاری ملازمین کو پلاٹ الاٹ کرنے سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارےملک کا نام اسلامی جمہوریہ ہے مگر اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہورہا۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم راتوں رات انقلاب لاتے ہیں، وزیراعظم اپنی صوابدید پر دو دو پلاٹ الاٹ کردیتا ہے، وزیراعظم کون ہوتا ہے ایسے پلاٹ دینے والا؟
معزز جج نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں پلاٹ دینے کا کوئی اصول نہیں، اخبارات میں پڑھتے ہیں سیکرٹری کو 2 پلاٹ دے دیے گئے، ہمارے ملک میں صرف بڑےلوگوں کوپلاٹ ملتےہیں، غریب کو نہیں۔