وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ مسنگ پرسنز (لاپتہ افراد) کے معاملے پر بلوچ عوام کے ساتھ مل کر آواز اٹھاؤں گا، یہ مسئلہ قانون کے مطابق حل نہیں کرپاتے تو یہاں احساس محرومی رہےگا۔
کوئٹہ میں خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن کا سنگ بنیاد رکھنےکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نےکہا یہ ن لیگ یا کسی ایک جماعت کی نہیں یہ اتحادی حکومت ہے، یکجہتی اور اتفاق کے ساتھ دہشت گردی کو دوبارہ شکست دیں گے، اتحاد اور اتفاق سے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوئی سے نکلی گیس پورے پاکستان میں پہنچی یہاں کے لوگوں کو نہیں ملتی تھی، کیا ہم ہمیشہ ماضی میں جھانکتے رہیں گے یا اتحاد اور اتفاق کے ساتھ آگے بڑھیں گے، بلوچستان میں پن بجلی کے منصوبے لگ سکتے ہیں، بلوچستان کے بڑے بڑے اربوں روپوں کےمنصوبے بند پڑے ہیں، تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کوخوشحالی کی سڑک بنانے میں تاخیر سے کام نہ لیں، ڈیڑھ سال میں کراچی سے چمن تک شاہراہ مکمل کرنا ہے، منصوبے کی تعمیر میں سست روی برداشت نہیں کی جائےگی، ہماری حکومت کی آئینی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے، جیسے بھی ہو اس پرجیکٹ کے لیے پیسا لے کر آئیں گے، کوئٹہ میں میٹرو بس کی فزیبلٹی رپورٹ بھی تیار کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پاکستان کی مایہ ناز ٹیکنیکل یونیورسٹی کا تحفہ دیں گے، غربت کم کرنےکے لیے5 لاکھ خاندانوں کے لیے پروگرام شروع کریں گے، بلوچستان کے ہونہار طلباء وطالبات کو لیپ ٹاپ دیں گے۔