وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا اور جیل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔
کوٹ لکھپت جیل کے دورے میں وزیراعظم اس بیرک بھی گئے جہاں انہیں نیب کی حراست کے دوران رکھا گیا تھا۔
جیل کے دورے کے دوران شہباز شریف نے قیدیوں سے ملاقات کی اور جیل انتظامات کا جائزہ لیا، وزیراعظم نے عید کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانےکا بھی اعلان کیا جو جیلوں میں قیدیوں کی سہولیات اور مجموعی نظام کی بہتری کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کو معاشرے کا فعال شہری بنانا حکومت کے فرائض میں شامل ہے، قیدیوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے دستیاب ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو ہنرمند بنانےکے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ رہائی کے بعد وہ معاشرے میں فعال کردار ادا کر سکیں۔
وزیراعظم کا مزیدکہنا تھا کہ جیل نظام میں بہتری کے لیے کمیٹی میں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہوگی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ کوٹ لکھپت جیل پر رہنما تحریک انصاف فیاض چوہان کا کہنا ہےکہ 40سال اقتدار میں رہنےکے باوجود جیل ملازمین اور قیدیوں کا خیال نہیں آیا، شکر ہے جیل کاٹنےکے بعد ملازمین اور قیدیوں کی فلاح وبہبودکا خیال آگیا۔
فیاض چوہان کا کہنا ہےکہ جیل ملازمین اور قیدیوں کی بہتری کے لیے ہمارے اقدامات تاقیامت یاد رکھے جائیں گے، امید ہے شہباز شریف شوبازیوں کے بجائے عملی اقدامات کریں گے۔