وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور کا دورہ کیا اور بریفنگ کے دوران انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پی کے ایل آئی میں اسپیشل ٹریٹمنٹ یونٹ کا دورہ کیا اور انہیں اسپیشل ٹریٹمنٹ یونٹ میں مریضوں کو دستیاب جدید علاج کی سہولتوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اس دوران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ میں آپ کی بریفنگ سے مطمئن نہیں ہوں، میں نے یہاں کا آخری دورہ مارچ 2018 میں کیا تھا، اُس وقت 9 کروڑ روپے کا فنڈ دیا اس سے آلات آئے یا نہیں؟
PM Shehbaz Sharif visited Pakistan Kidney and Liver Institute Lahore today.
The Prime Minister visited different blocks of the hospital and was briefed about the issues.
PM directed to present a detailed report on operational issues in the next 48 hours. pic.twitter.com/aW546S7k2H— Prime Minister's Office (@PakPMO) April 24, 2022
وزیراعظم کے استفسار پر اسپتال انتظامیہ کوئی جواب نہ دے سکی۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اسپتال میں 20 آپریشن یونٹ تھے، 14 کیوں بند پڑے ہیں؟ غریب مریض علاج کیلئے کیسے 40 لاکھ روپے دے سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھاکہ مجھے نیب کے عقوبت خانوں میں رکھاگیا میں نے اس اسپتال کے کروڑوں روپے بچائے، یہاں سہولیات کاکیوں فقدان ہوا؟ مریضوں سے پیسےکیوں لیے جارہے ہیں؟
ان کا کہنا مزید کہنا تھاکہ میں نے ایک مخیر شخصیت کے ذریعے اس اسپتال کیلئے مشینری منگوائی، غریبوں کا علاج کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ مجھے دو دن میں اس پرمکمل بریفنگ دی جائے۔