سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو سعودی عرب سے واپسی پر اسلام آباد ائیرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا۔
شیخ راشد شفیق نجی ائیر لائن کی پرواز سے اسلام آباد پہنچے تھے جہاں سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ شیخ راشد شفیق نے مسجد نبوی ﷺ میں وفاقی وزراء کے ساتھ پیش آئے افسوسناک واقعے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شیخ راشد شفیق کو اسلام آباد ائیر پورٹ سے گرفتار کر کے ایف آئی اے کے سیل شفٹ کر دیا گیا ہے۔
مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے افسوسناک واقعے کے خلاف فیصل آباد میں عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
فواد چوہدری، شہباز گل، شیخ رشید، قاسم سوری، راشد شفیق اور انیل مسرت بھی مقدمے میں نامزد افراد میں شامل ہیں۔
کہکشاں کالونی کے رہائشی محمد نعیم کی درخواست پر درج مقدمے میں توہین مذہب کی دفعہ سمیت 4 دفعات لگائی گئی ہیں جن کے تحت عمر قید ہو سکتی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی زائرین کو ہراساں کر کے شعار اسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا، سارا واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد کی قیادت میں 150 افراد کو سازش کے تحت سعودی عرب بجھوایا گیا جبکہ برطانیہ سے بھی ایک وفد سعود ی عرب پہنچا۔
ادھر راولپنڈی کے تھانہ گوجر خان اور تھانہ سول لائن میں بھی شیخ رشید کے خلاف مقدمات درج کرنے کی درخواستیں دے دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے اراکین کے مدینہ منورہ پہنچنے پر مسجد نبوی ﷺ میں کچھ افراد نے حکومتی وفد کو گھیر کر ان کے خلاف نعرے بازی کی تھی جبکہ اسی دوران وفاقی وزیر برائے نارکوٹکس شاہ زین بگٹی کے بال بھی نوچے گئے تھے۔