وزارت ہائوسنگ کے ذیلی ادارے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کے سیکٹرF-14/15 میں سرکاری ملازمین اور فائونڈیشن کے ملازمین کے الاٹ منٹ میں باقاعدگیوں کا انکشاف

اسلام آباد(سی این پی) وزارت ہائوسنگ کے ذیلی ادارے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کے سیکٹرF-14/15 میں سرکاری ملازمین اور فائونڈیشن کے ملازمین کے الاٹ منٹ میں باقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔شعبہ سٹیٹ کے افسران نے فائونڈیشن ملازمین کو چھوڑ کر ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران کو الاٹ کئے ملازمین کا اس حوالے سے شدید احتجاج ذرائع کے مطابق ایف جی ایچ اے نئے سیکٹر F-14/15 میں 17اگست 2021کو قرعہ اندازی کی یہ قرعہ اندازی الاٹ منٹ کے حوالے سے یہ تھی کہ کس کا پلاٹ کس جگہ پر ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازیں شعبہ سٹیٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے سجاد شوکت ،ملک احمد احسن،احمد علی اور ڈائریکٹر سٹیٹ کا پی ایس شامل ہے جو فائل تیار کرکے ڈائریکٹر سٹیٹ کاظم نواز کو بھجواتے ہیں ذرائع کے کہنا ہے کہ ان فائلوں پر اہم دستخط کئے جاتے ہیں جس سے یہ معلوم ہوجائے کہ فائل اوکے ہے۔ذرائع کہنا ہے کہ ڈائریکٹر سٹیٹ کے دفتر میں پراپرٹی ڈیلر اور اہم سرکاری افسروں کی ملاقاتیں جاری رہتی ہیں۔شعبہ اسٹیٹ میں اس قدر مبینہ کرپشن ہے یہاں نائب قاصد سے لیکر اوپر تک کے افسران آج تک تبدیل نہیں کئے جاسکے۔یہی وجہ ہے کہ اہم فائلیں ڈائریکٹر سٹیٹ کے کمرے میں جانے سے پہلے ان کے پی ایس راحیل سے گزر کر جاتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کے ملازمین جن کا ایک فیصد کوٹہ ہے کو بھی نظر انداز کر دیا گیا اور من پسند افسرانجو کہ زیادہ ترڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے ہیںالاٹ کئے گئے جس کی وجہ سے ادارے کے ملازمین میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ اسٹیٹ کے مذکورہ بالا افسران کا مبینہ طور پراپرٹی ڈیلر گجر نامی اور ایک بحریہ ٹائون کا پراپرٹی ڈیلر رکھا گیا ہے جو سارے معاملے میں ان کا اہم رکن ہے۔ اس حوالے جب ڈائریکٹر سٹیٹ کاظم عباس نے رابطہ پر بتایا کہ ہم نے الاٹ منٹ قانون کے مطابق کی ہے جس کیلئے کمیٹی بنائی گئی تھی اور کمیٹی کی منظوری کے بعد الاٹ منٹ ہوئی۔ دوسری جانب یاد رہے کہ ججز بیوروکریٹس سمیت دیگر افسران کے پلاٹ الاٹ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیا تھا جس کے بعد ان بیورو کریٹس اور دیگر افسران کے پلاٹ الاٹ کرنے کے معاملے کو التواع کا شکار کردیا گیا تھا۔