جوڈیشل مجسٹریٹ نے شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر شیخ راشد شفیق کو اٹک کے ڈیوٹی جج کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے پولیس سے سوال کیا کہ شیخ راشد شفیق کا موبائل فون برآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ اس پر پولیس نے مؤقف اپنایا کہ شیخ راشد شفیق کا موبائل فون سعودی عرب میں رہ گیا ہے۔
عدالت نے پولیس کو موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر ٹریس کرکے موبائل فون عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
دورانِ سماعت پولیس نے شیخ راشد شفیق کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مال مقدمہ موبائل فون عدالت میں پیش کریں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر بھی پولیس پر اظہاربرہمی کیا اور پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرکے ملزم کو 14 روز کےجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہےکہ مسجد نبوی میں وفاقی وزرا کے ساتھ پیش آئے واقعے پر شیخ راشد شفیق نے سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں انہوں نے وزرا کے ساتھ پیش آئے واقعے پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو 30 اپریل کو اسلام آباد ائیرپورٹ سےگرفتار کیا گیا تھا۔