پی ٹی آئی کے 20 منحرف ارکانِ قومی اسمبلی کے خلاف نا اہلی ریفرنسز کے کیس کی سماعت کے دوران کئی منحرف ارکان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جواب جمع کرا دیے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت 3 رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔
نور عالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ نور عالم خان کی جانب سے جواب جمع کروا دیا گیا ہے۔
عامر لیاقت حسین کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ عامر لیاقت حسین جواب پر دستخط کے لیے نہیں پہنچ سکے، وہ آج ہی دستخط کروا کر جواب جمع کروا دیں گے۔
دوسری جانب منحرف ارکان فرخ الطاف، عاصم نذیر، افضل خان دھاندلہ، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض، احمد حسین ڈھیر، رانا قاسم نون، غفار وٹو، مخدوم سمیع الحسن گیلانی، مبین احمد، باسط سلطان، عامر گوپانگ، اجمل فاروق کھوسہ، ریاض مزاری، جویریہ ظفر، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان، رمیش کمار نے بھی اپنا جواب الیکشن کمیشن میں جواب کروا دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے الیکشن کمیشن سے وقت مانگ لیا اور استدعا کی کہ ہمیں جواب کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جتنے جواب آ چکے ہیں انہیں ایک دن میں پڑھ کر جواب دینا مشکل ہو گا، مناسب ہو گا کہ دلائل منگل کے لیے رکھ لیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں تو لگ رہا تھا کہ منحرف ارکان کے وکلاء وقت مانگیں گے۔
الیکشن کمیشن بلوچستان کے ممبر شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ 14 مئی تک کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ منگل 10 مئی تک ہر صورت دلائل مکمل کر لیں تاکہ فیصلے کے لیے وقت مل سکے۔
چیف الیکشن کمشنر نے فریقین کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کل دونوں فریقین کے دلائل سنیں گے۔
منحرف ارکان کے وکیل نے کہا کہ اگر جواب الجواب آیا تو تیاری کے لیے وقت درکار ہو گا۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔