گلگت بلتستان کی وادیٔ ہنزہ کے علاقے حسن آباد میں شیشپر گلیشیئر میں بننے والی جھیل سے پانی کے اخراج نے تباہی مچا دی، حسن آباد میں پل گرنے کے بعد 22 گھر خالی کرا لیے گئے۔
موسم گرم ہوتے ہی ہنزہ کے علاقے حسن آباد میں شیشپر گلیشیئر میں بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہو گیا تھا، پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث شاہراہِ قراقرم پر بنا حسن آباد پل گر گیا۔
علی آباد شہر اور حسن آباد گاؤں میں زرعی اور پینے کے پانی کا نظام تباہ ہو گیا، 2 بجلی گھر بھی متاثر ہوئے ہیں۔
حسن آباد کا پل گرنے سے شاہراہِ قراقرم کا ایک حصہ متاثر ہوا ہے جسے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ہنزہ عثمان علی کا کہنا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں کو شاہراہِ نگر سے گزارا جا رہا ہے، پانی کے اخراج میں کمی آئی ہے، پانی نکلنے کے بعد عارضی پل تعمیر کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ شیر آباد گاؤں کے 22 گھروں سے مقامی آبادی کو نکال کر ان گھروں کو خالی کرا لیا گیا ہے، سیلابی ریلے سے ایک جماعت خانے کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ہنزہ نے یہ بھی بتایا کہ علی آباد شہر اور حسن آباد گاؤں میں زرعی اور پینے کے پانی کا نظام تباہ ہو گیا ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر قمر زمان کائرہ نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سے ٹیلیفونک رابط کیا ہے۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے ہنزہ میں حسن آباد پل ٹوٹنے کے واقعے پر قمر زمان کائرہ کو بریفنگ دی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے چیف سیکریٹری جی بی کو جلد تمام تر ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر کا کہنا ہے کہ زمینی رابطہ اور معمولاتِ زندگی بحال کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔