آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس کاروزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری کے انعقاد کا سلسلہ جاریِ۔شہریوں کے مسائل سنے اور متعلقہ افسران کو فوری اور میرٹ پر حل کے احکامات جاری کئے ۔ ملزمان کی عدم گرفتاری پر ایس ایچ او بھارہ کہو کی سرزنش ، شہری کی درخواست پر انکوائری کو احتساب یونٹ مارک، افسران کو مقدمات میں ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری اور شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کا حکم۔
تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد ۱ محمد احسن یونس کا روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے ،پیر کے رو ز27 شہریوں نے شرکت کی۔ آئی جی اسلام آباد نے دو شہریوں کی درخوستوں کو ایس ڈی پی او سیکریٹریٹ کو مار ک کیںاور احکامات جاری کرتے ہو ئے کہا کہ مقدمات میں مطلوب ملزمان کو جلد از جلدگرفتار کر کے دس یوم میں رپورٹ سنٹرل پولیس آفس بھیجوائیں، ایک اور شہری کی درخواست پر ملزمان کی عدم گرفتاری پر ایس ایچ او بھارہ کہو کی سر زنش اور سختی سے احکامات جاری کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کو یقینی بنانے کا حکم، ایک اور شہری کی شکایات کو احتساب یونٹ مارک کرکے جلد از جلد انکوائری کو مکمل کرنے کی ہدایت
انہوں نے تمام افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ، قبضہ مافیا اور سٹریٹ کرائم میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کا حکم ، انہوں مزید کہا کہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مہیا کیا جائے ، شکایات کو میرٹ اور قانون کے مطابق حل کر کے دئیے گئے ٹائم فریم میں رپورٹ ان کے دفتر ارسال کریں ۔اس موقع پر آئی جی اسلام آباد نے شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے مسائل ان افسران کو مارک کئے جاتے ہیں جن کے پاس پہلے آپ نہ گئے ہوں
اگرآپ کا کام نہیں ہوتا تو میرے دروازے ہمیشہ آپ کے لئے کھلے ہیں البتہ اگر کسی کام میں تاخیر ہوتی ہے تو پولیس کے ساتھ تعاون کریں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ کام پولیس کے متعلق نہیں ہوتے لیکن ان میں پھر بھی شہریوں کی مدد کی جاتی ہے ، آئی جی اسلام آباد نے تمام افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ کسی بھی مقدمہ میں بے گناہ شہریوں کو گرفتار نہ کریں ، انہوں نے تمام شہریوں کو یقین دلایا کہ ان کے کام ہر صورت میں میرٹ اور ترجیحی بنیادوں پر ہوں گے، کھلی کچہری کا مقصد شہریوں کے مسائل کو فوری اور میرٹ پر حل کرنا ہے ۔ انہوں نے تمام افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے دفاتر میں مقررہ اوقات کی پابندی کریں اور شہریوں کے ساتھ انتہائی مثبت رویہ سے پیش آئیں اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔