بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان مخالف جذبات میں روزانہ کی بنیاد پر واقعات پیش آرہے ہیں جہاں اب مساجد میں اذان کی آوازیں دھیمی رکھنے کا کہا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی بڑی مساجد میں سے ایک مسجد کے مرکزی خطیب اشفاق قاضی نے بتایا کہ انہوں نے مغربی ریاست میں ہندو سیاستدانوں کے مطالبے پر 900 سے زائد مساجدوں میں اذان کی آوازوں کو دھیما رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
قاضی اشفاق نے کہا کہ ہماری مساجد سے آنے والی اذانوں کی آواز ایک سیاسی مسئلہ بن گیا ہے لیکن ہم نہیں چاہتے کہ یہ مسئلہ فرقہ ورانہ رخ اختیار کرے
یاد رہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسند رہنما راج ٹھاکرے نے اپریل میں بھارت میں مساجد سے آنے والی اذانوں کی آوازوں کو کم رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔
راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ان کی جماعت کے کارکن مساجد کے باہر بھارتی رسوم بطور احتجاج ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ بھارت میں اذان کا مسئلہ ریاست مہاراشٹر کے علاوہ بھی دیگر ریاستوں تک پھیلا ہوا ہے۔