صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ کے لیے دائر درخواستوں میں وزارت اطلاعات و نشریات سے رپورٹ طلب

اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ کے لیے دائر درخواستوں میں وزارت اطلاعات و نشریات سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ متعلق سوالات پر وزارت اطلاعات جواب جمع کرائے۔گذشتہ روزانٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستوں پر سماعت کے دوران آئی ایف جے اور پی ایف یو جے کی جانب سے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ،اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وکیل عمر اعجاز گیلانی اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر عدالت پیش ہوئے،عمر اعجاز گیلانی ایڈووکیٹ نے کہاکہ ابھی تک چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی نہیں ہو سکی، عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ نے کہاکہ پی ایف یو جے کے وفد کی ملاقات ہوئی وزیر اطلاعات نے اس تعیناتی سے متعلق بیان بھی دیا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ وزارت اطلاعات و نشریات سے نئی رپورٹ طلب کرلیتے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صدر ایسوسی ایشن سے استفسار کیاکہ ثاقب صاحب یہ مناسب ہے کہ نئی رپورٹ طلب کرلیں،جس پر ثاقب بشیر نے کہاکہ نئی حکومت آئی ہے بہتر ہوگا وزارت اطلاعات و نشریات سے رپورٹ طلب کر لی جائے،وزیر اطلاعات کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا جائے کیونکہ کافی مسائل ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزارت اطلاعات سے پہلے رپورٹ طلب کرلیتے ہیں،عدالت نے وزارت اطلاعات سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت17جون تک ملتوی کردی۔واضع رہے کہ انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے لیٹر کو پٹیشن میں تبدیل کیاگیاہے اور درخواستوں میں صحافیوں کو درپیش مسائل کے علاوہ رپورٹرز کی جاب سیکورٹی ، ویج بورڈ ایوارڈ نفاذ اور صحافیوں کے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔