چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ ملک کے اندر اور باہر میری جان لینے کی سازش ہو رہی ہے۔سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سازش کا مجھے پہلے پتہ تھا، چند دن پہلے پورا علم ہوگیا ہے، میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے اور ایک محفوظ جگہ پر رکھ دی ہے، ویڈیو میں پچھلی گرمیوں سے اب تک سازش میں ملوث کرپٹ ٹولےکے ایک ایک شخص کا نام بتایا ہے،، اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ ویڈیو قوم کے سامنے آئےگی تاکہ سارے پاکستانیوں کو پتہ چلےکہ کون کون ملوث تھا-
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب کے نام لیے ہیں کون کون میری حکومت گرانے میں ملوث تھے اور کون آگے یہ سب کرنے جارہے ہیں، لیاقت علی خان کے زمانے سے اب تک کوئی طاقتور مجرم نہیں پکڑا گیا، میں چاہتا ہوں کہ قوم کے سامنے سب کی شکلیں آئیں کہ کون کون سازش میں ملوث تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال کوشش کی کہ جو تیس سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے ان کو سزا ہو، طاقت ور عہدے پر بیٹھے تھے، جنھوں نے انصاف کرنا تھا وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، اگر آپ ان چوروں کے خلاف نہیں نکلیں گے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کسی سپر پاور کے سامنے نہیں جھکتے، ہم نے ان کے جلسے روکنے کی ایک دفعہ بھی کوشش نہیں کی، انھوں نے سازش کے تحت بڑے گراؤنڈ میں جلسہ کرنے سے روکا، نواز شریف تم نے زندگی میں ایک کام ایمانداری سے نہیں کیا، نہ کاروبارایمانداری سے کیانہ کبھی ایمانداری سے الیکشن لڑا، نواز شریف نےکبھی بھی سچ نہیں بولا، لندن میں بیٹھ کر ہرقسم کی سازش کی، وہ سازش یہ ہے کہ عمران خان کی جان لے لی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جتنے بڑے بزدل تم ہو اتنی بزدل تمہاری پارٹی ہے، تمہارے ساتھ ملک کی بڑی بیماری زرداری اور ڈیزل کے پرمٹ بیچنے والا بھی تھا، نوازشریف جب کرکٹ کھیلتا تھا تو اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا، نوازشریف نے آج تک سچ نہیں بولا،مشرف دور میں دم دبا کر باہر بھاگا، اس بار کہا کہ میں بہت بیمار ہوں مرنے والا ہوں مجھے باہر بھیج دو، خواجہ وینٹی لیٹر کہتا ہے ہمارا ملک وینٹی لیٹر پر ہے، اس ملک کو وینٹی لیٹر پر کس نے ڈالا؟ ان دو خاندانوں نے ملک کو لوٹ لوٹ کر مقروض کردیا۔
انہوں نےکہا کہ میں عدلیہ سے بڑی عاجزی کے ساتھ سوال پوچھتا ہوں، بڑا اچھا کیا آپ نے اتوار کو سوموٹو ایکشن لیا، آپ کو بڑا خطرہ محسوس ہوا عمران سے، عدالتیں کھولیں، چلو ٹھیک ہے، بہت بڑا خطرناک ہوں کہ 12بجے عدالت کھول دی، شہبازشریف، حمزہ اور سلمان شہباز پر 24 ارب روپے کےکیسز ہیں، ایف آئی اے کیسز بناتی ہے اور اقتدار میں آکر آپ کیس بنانے والے کو فارغ کردیتے ہیں، ڈاکٹر رضوان نے مقصود چپراسی اور نوکروں کے اکاؤنٹس سے 16 ارب روپے پکڑے ، حمزہ شہباز نے ڈاکٹر رضوان کو دھمکیاں دیں، ڈاکٹر رضوان شدید دباؤ میں تھا، ہارٹ اٹیک ہوا اور مرگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سوال ہےکہ جو ان کیسز کی تحقیقات کرتے ہیں ان پر کس قسم کا دباؤ ہے ، ملک کے ادارے کیسے طاقتور مجرموں کے سامنے کھڑے ہوں گے، سازش کے تحت ان مجرموں کو مسلط کردیا اب کون ان اداروں کی حفاظت کرےگا، عدلیہ سے پوچھتا ہوں آپ کے سامنے ملک کے اداروں کی تباہی ہورہی ہے، جیلوں میں چھوٹے چور بھرے ہوئے ہیں ان کا قصور یہ ہے کہ چھوٹے چور ہیں، کیا یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ چوری کرنی ہے تو بڑی چوری کریں ۔
بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ بلاول یاد رکھنا اُن کی ایجنسیوں کو پتا ہے کہ تہمارے کہاں کہاں اکاؤنٹس میں پیسے ہیں، بلاول تم ان کے سامنے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرو گے۔