اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے کے کیس میں نامزد وکلا پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس کی سماعت کی جس دوران مقدمے میں نامزد 28 سے زائد وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کہا کہ مقدمے میں نامزد وکلا پر 30 مئی کو فرد جرم عائد کی جائےگی لہٰذا تمام نامزد ملزمان آئندہ سماعت پرحاضری یقینی بنائیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت نےکیس میں نامزد ملزمان کے وکلا کی استدعا پر ملزمان کو چالان کی کاپیاں بھی تقسیم کردیں۔
واضح رہےکہ 8 فروری2021 کو وکلا نے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بلاک پرحملہ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت30 سے زائد وکلا کےخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔