روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے، اس تنازع کےنتیجے میں تیل ،گیس اور گندم مہنگی ہونے سے پاکستان بھی شدید متاثر ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان یوکرین سے گندم منگوانے والا بڑا ملک ہے اسی لیے ماہرین سمجھتے ہیں مہنگی گندم کی درآمد سے مہنگائی کا نیا ریلا آسکتا ہے۔
یوں تو یوکرین اور روس کی جنگ سے پاکستان کا براہ راست تعلق نہیں لیکن پاکستان پھر بھی اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک طرف عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے تو دوسری طرف اسٹاک مارکیٹیں بھی مندی سے دوچار ہیں جب کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں بھی تیل مزید مہنگا ہوگا۔
پاکستان نے 2 سالوں میں یوکرین سے 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی ہے جو پچھلے سال کی کل درآمدات کا 40 فیصد ہے، یوکرین جنگ سے پاکستان کی گندم درآمدت پر بھی براہ راست اثر پڑے گا اور گندم کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ واضح ہے۔
اگر یوکرین سے گندم کی ترسیل روک دی گئی تو بھی پاکستان کو دوسرے ملکوں سے مہنگی گندم خریدنا پڑ ے گی، یوکرین جنگ سےعالمی منڈیوں میں بھی خوراک کےبحران کا خدشہ موجودہے۔
دوسری طرف مقامی اسٹیک ہولڈرز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گندم کی فوری قلت کا خدشہ نہیں کیونکہ ضرورت سے 10 لاکھ ٹن فاضل گندم موجود ہے، نئی فصل بھی آنے والی ہے۔