اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ICCI) میں ممبرشپ فیس میں اضافے کا تنازع بالآخر قانونی فیصلہ کی صورت میں انجام کو پہنچا۔ عدالت نے چیمبر کی جانب سے کیے گئے اضافے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تمام ممبران کو اضافی وصول کی گئی رقوم واپس کرنے کا حکم دے دیا ہے۔یہ کیس صدر ڈیموکریٹس گروپ اور ABATA گروپ کے سربراہ، سید ندیم منصور نے دائر کیا تھا، جنہوں نے فیس میں اضافے کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ اقدام بغیر مشاورت اور خلاف ضابطہ کیا گیا تھا۔
ندیم منصور نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ لوگ مجھے ادارے سے نکالنے کی کوشش میں تھے، لیکن خود ہی اپنے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے۔ ممبر فانڈر گروپ نے معزز ممبران کی شرافت سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، مگر ڈیموکریٹس گروپ نے ان کے ہر حملے کو روک کر ثابت کیا کہ حق کی جیت ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کونسل کو فوری طور پر ادارے کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں، خاص طور پر ان افراد کے خلاف جنہوں نے نوسربازی سے ادارے کا وقار متاثر کیا ہے۔ندیم منصور نے مطالبہ کیا کہ موجودہ صدر اور سیکریٹری کو فوری طور پر فارغ کیا جائے اور تمام ممبران کو ان کی رقم واپس کی جائے، بصورت دیگر وہ معاملہ ہائیکورٹ لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ فیصلہ ICCI کے ممبران کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس سے ادارے میں شفافیت اور احتساب کے مطالبات کو مزید تقویت ملی ہے۔کاظم خان صاحب نے اس کیس کی جیت میں کھانا رکھا جس میں ڈیموکریٹ گروپ کے چیرمین آغا شیراز نے اپنے باقی ممبران بخاری ، مستنیر الحسن ، رضوان، انصاری ، ناصر ، خالد ، صالع ، سلیم، تابش وغیرہ کے ساتھ شرکت کی جو صرف چیمبر کے ممبران ھیں ۔