بیوی کو قتل کرکے مقدمہ بھانجے سمیت 3 بھتیجوں کیخلاف کرا دیا،رقم کے لین دین پر پہلے بھی تین قتل کر چکا

اسلام آباد (سی این پی )بہنوئی نےاپنی بیوی کو گولی مار کر قتل کرنے کے بعد بھانجھے سمیت تین بھتیجوں کے خلاف اٹک تھانہ میں مقدمہ درج کرادیا۔ملزم کریم خان نے رقم کے لین دین پر پہلے بھی تین قتل کئے۔کھنہ پل کے رہائشی نذر خان نے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا 16 سال قبل میری بہن نیامت کی شادی ملزم کریم خان ہوئی جس سے ان کے تین بچے پیدا ہوئے۔بعد ازاں کریم خان نے میری بہن کے ذریعے میرےبیٹے یوسف خان سے اپنی بیٹی ،اور اپنے بیٹے سے میری بیٹی کا رشتہ کرکے شادی کردی۔مگر پھر رقم کے حصول کیلئے جس کا وہ اکثر تقاضا کرتا رہتا تھا میری بہن(اپنی بیوی) کو تنگ کرنے لگا۔نذر خان نے بتایا کہ اس بات پر متعدد بار جھگڑا بھی کر چکا تھا۔تاہم 12 اپریل 2022 کو کریم خان اپنے متعدد مسلح ساتھیوں کے ساتھ میری رہائش گاہ کھنہ پل پر آکر زبردستی چادر چاردیواری کو پامال کرتے ہوئے زبر دستی میری بہو کو اغواء کر کے لے گئے۔جاتے ہوئے گھر میں پڑی نقد رقم اور زیورات مالیت 12 لاکھ بھی لے گئے۔واقعہ کے متعلق تھانہ کھنہ میں ایف آئی آر بھی درج کرادی تھی۔بعد ازاں کریم خان نے میرے بیٹے یوسف خان کو بلایا کہ اپنی بیوی کو لے جائو تمھارے باپ کو بات کرنا نہیں آتی،اسے ساتھ نہ لانا۔لہذا میرا بیٹا جونہی اپنی بیوی کو لینے اٹک گیا تو اس کے سسر کریم خان نے مبینہ طور پر میرے بیٹوں پر فائرنگ کردی جھگڑے کو ختم کرانے جب میری بہن(کریم کی بیوی) بیچ بچائو کیلئے آئی تو کریم نےمبینہ طور پر اسے پشت میں گولیاں مار کر موت کے گھات اتار دیا۔اور بعد میں متعلقہ تھانہ میں میرے تین بیٹوں یوسف خان ،روزی خان،محمد جان اور بھانجھے اسماعیل خان پر مقدمہ درج کرا دیا۔جنہیں پولیس نے نا حق گرفتار کر کے جیل بجھوادیا۔واقعہ سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے جسے پولیس ریکارڈ کا حصہ بنانے سے گریزاں ہے۔نذر محمد بتایا کہ بہو کے اغواء کا مقدمہ پولیس تھانہ کھنہ پل میں درج کرا رکھا ہے۔مگر تا حال شنوائی ہوئی نہ متعلقہ دفعات کے ایف آئی آر میں شامل کی گئی ہیں۔جبکہ ملزمان کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔دوسری طرف میری بہن کو اٹک میں قتل کیا گیا اور الٹا مقدمہ بھی میرے بیٹوں اور بھانجھے کے خلاف درج کرایا گیا ہے۔نذر خان بتایا کہ ملزم کریم خان سود کا کام کرتا ہے۔اور اس قبل بھی وہ رقوم کے لین دین پر مبینہ طور پر تین افراد کو قتل کرچکا ہے۔جس میں تقریباً پانچ سال قبل حاجی مہراب کو 6لاکھ روپے کیلئے دریا پر لے جا کر ملزم کریم نے قتل کیا،اسی طرح زوجہ علی مرجان کو ساڑھے چار لاکھ روپےکیلئے قتل کردیا،اور 6 ماہ قبل 12 لاکھ روپے کی خاطر جس کا وہ کئی بار تقاضا کر تا رہتا تھا،میری بہن(اپنی بیوی)نیامت خان کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔نذر خان کا کہا ہے کہ مجھے انصاف چاہئے پولیس غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور میری بہن کے قتل کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو ریکارڈ کا حصہ بنائے۔ نذر خان نے صدر، وزیر اعظم ،آرمی چیف اور چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ اسے انصاف دیا جائے۔پولیس کو میرےاہل خانہ س۔پر ظلم سے روکے اوع غیر جانبدارانہ شفاف انکوائری کرنے کی ہدایات جاری کریں۔نذر خان نےکہا کہ جھوٹے مقدمات کی وجہ سے کاروبار تباہ ہوچکا ہے۔بیٹے اور بھانجھے کے جیل میں ہونے کے باعث مالی مشکلات کا سامنا ہے۔گھر میں فاقوں کی وجہ سے بیوی بیمار ہوگئی ہے۔جبکہ بہنوئی کریم خان مسلسل دھمکیاں دےبرہا ہے کہناگر مقدمہ کی پیروی کی یا اٹک آئے تو تمہیں اور تمہارے اہل خانہ کا حشر بھی تمھاری بہن جیسا کردوں گا،اور نعشیں جنگل میں پھینک دوں گا جنہیں کوئی پہچان بھی نہیں سکے گا۔