جوڈیشل کمپلیکس اور لاہور ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ، راجہ بشارت کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس حسن کی عدالت نے28 فروری کو عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس اور ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ کیس میں پاکستان تحریک انصاف رہنماء علی نواز اعوان کی ضمانت کنفرم کرتے ہوئے راجہ بشارت ، طاہر صادق،میاں محمد اسلم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے علی نوازاعوان کی ضمانت کنفرم کردی جبکہ دلائل مکمل ہونے پر تھانہ رمنا میں درج مقدمات میں راجہ بشارت ، طاہر صادق،میاں محمد اسلم کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا،اور سماعت8اپریل تک کیلئے ملتوی کردی۔دوران سماعت عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تاریخ جنجوعہ میرے دادا نے لکھی ہے،راجہ بشارت بھی جنجوعہ راجپوت ہیں جس وجہ سے ان کا مجھ پر حق ہے،ایک راجہ کو دوسرے راجہ سے ملنا چاہیے ،عدالت کے جج نے مزید ریمارکس دیے کہ پولیس لکھے پڑھے بغیر ہی دہشتگردی کی دفعات لگادیتی ہے ،عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ غیر مسلحہ افراد پر دہشتگردی کی دفعات کیسے لگا دی گئیں،مختلف ایف آئی آرز میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت 400 لوگوں کو نامزد کیا گیا،اس کا مطلب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 400 دہشتگرد آباد ہیں۔