آئیسکو کے ٹرانسفارمرز ریپئرنگ ٹھیکہ دار طاہر سندھو کے خلاف صحافی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے جرم میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم پولیس افسران میں چھپے ٹھیکہ دار کے ٹائوٹ مقدمہ کے اندراج میں رکاوٹیں کھڑی کرتے رہے جبکہ تھانہ کوہسار پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے لیکن تاحال ملزم فرار ہے اور گرفتار نہیں ہو سکا۔تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ نمبر 288/2023 کے مطابق آئیسکو ٹرانسفارمرز ریپئرنگ ٹھیکہ دار طاہر سندھو کو غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز اور کمرشل ہائی رائز پراجیکٹس کو خلاف ضابطہ بجلی تنصیبات مبینہ طور پر فراہم کرنے کے حوالے موقف جاننے کے لیے مقامی اخبار کے صحافی راجہ اسرار حسین نے فون کیا تو ٹھیکہ دار نے اس سلسلے میں بات چیت کے لیے 3 اپریل 2023 بوقت تقریبا 8 بجے رات مارگلہ روڈ نزد چڑیا گھر چوک میں بلایا جب میں وہاں پہنچا تو دوران سوالات طاہر سندھو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے لگا اور کہا کہ میرے خلاف خبر نہ شائع کرنا ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہنا
پھر اگلے دن 4 اپریل کو تقریبا ساڑھے 12 بجے طاہر سندھو نے بذریعہ فون مجھے کہا کہ اگر میرے خلاف خبر شائع کی تو جان سے مار دوں گا اور تم میرا کچھ نہیں بگاڑ سکو گئے سائل کو طاہر سندھو سے جان کا خطرہ ہے اس دوران مجھے کچھ ہوا تو آئیسکو ٹرانسفارمرز ریپئرنگ ٹھیکہ دار طاہر سندھو ذمہ دار ہوگا لہذا طاہر سندھو کے خلاف قانونی کاروائی کرکے مجھے تحفظ فراہم کیا جائے۔یاد رہے کہ غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز اور غیر قانونی کمرشل ہائی رائز پراجیکٹس کو آئیسکو افسران نے ملی بھگت کرکے غیر قانونی طریقہ سے بجلی فراہم کر رکھی ہے انہی میں سے کچھ سوسائٹیز و پراجیکٹس کو خلاف ضابطہ بجلی تنصیبات ٹرانسفارمرز پولز میٹرز کیبلز سٹریٹ لائٹس وغیرہ فراہم کرنے کے حوالے سے ٹھیکہ دار طاہر سندھو سے سوالات کیے گئے تھے جن پر وہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر اتر آیا تھا۔